قبائلی اضلاع

انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں پولیو کا پہلا کیس، لنڈی کوتل کی 4 سالہ بچی میں وائرس کی تصدیق

نمائندہ ٹی این این کے مطابق قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈیکوتل کے علاقے تورہ ویلہ میں سائرہ نامی ایک ساڑھے چار سال بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

 

فاٹا انضام کے بعد قبائلی اضلاع میں پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے جہاں لنڈی کوتل کی ایک چار سالہ بچی میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈیکوتل کے علاقے تورہ ویلہ میں سائرہ نامی ایک ساڑھے چار سال بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سنٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 26 ماہ کے وقفے کے بعد قبائلی اضلاع میں پولیو کا یہ پہلا کیس سامنے آیا ہے، آخری مرتبہ جولائی 2016 کو جنوبی وزیرستان میں ایک کیس رجسٹرڈ ہوا تھا۔

بیان کے مطابق بچی کو ہر بار پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں اور سیکیورٹی خدشات کے باوجود مذکورہ علاقے میں ہر بار انسداد پولیو کی مہم کامیابی کے ساتھ چلائی گئی تاہم اس کے باوجود کیس کا سامنے آنا باعث تشویش ہے۔

بیان میں اگر ایک طرف علاقے میں وائرس کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تو دوسری جانب  کمیونٹی نیٹ ورک کی اہلیت و صلاھیت کو بھی سراہا گیا جس کی بدولت بچی میں وائرس کی بروت تشخیص ممکن ہوئی۔

بیان کے مطابق بچی سے تمام ضروری نمونے لے کر ان کا معائنہ کیا جا رہا ہے جبکہ کیس کی اطلاع ملتے ہی ایک خصوصی تیم متاثرہ علاقے کو روانہ کر دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں متعلقہ حکام کی ایک فوری میٹنگ بھی طلب کی گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقے سمیت تیراہ اور مستک نامی ملحقہ علاقوں میں خسرہ کی جاری مہم کے ساتھ ساتھ انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

واضح رہے کہ رواں سال پاکستان میں پولیو کا یہ پانچواں کیس ہے جو سامنے آیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button