قبائلی اضلاع

باجوڑ میں تحصیلدار فواد خان کے ساتھ بم دھماکہ میں شہید ہونے والے لیویز اہلکاروں کے ورثاء تاحال مالی امداد کے منتظر

متاثرہ گھرانوں نے الزام عائد کیا کہ اپنے حق کیلئے وہ بار بار ڈی سی کے پاس گئے تاہم آخری مرتبہ ڈی سی نے انہیں بڑی سختی سے دوبارہ آنے سے منع کر دیا۔

قبائلی ضلع باجوڑ میں ایک سال قبل شہید ہونے والے لیویز کے پانچ اہلکاروں کے ورثاء شاکی ہیں کہ انتظامیہ کی جانب سے تاحال انہیں کسی طرح کی امداد فراہم نہیں کی گئی۔

متاثرہ گھرانوں کے مطابق امدادی رقم کے حصول کیلئے ضروری تمام کاغذی کارروائی پوری کرنے کے باوجود انتظامیہ انہیں فنڈز فراہم کرنے سے انکاری ہے۔

لیویز سپرانٹنڈنٹ سلطان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ لیویز کے پانچوں شہداء کیلئے مختص وظیفہ لگ بھگ تین ماہ قبل سرکاری خزانےےس   نکال کر لیویز کے اکاؤنٹس میں رکھا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وظیفہ مذکورہ متاثرہ گھرانے ڈپٹی کمشنر کے دستخط کے بغیر بینک سے نہیں نکلوا سکتے جس کیلئے وہ بارہا ڈی سی باجوڑ محمود احمد کے پاس گئے تاہم ہر مرتبہ ڈی سی کی جانب سے دستخط موخر کروائے گئے۔

متاثرہ گھرانوں نے بھی الزام عائد کیا کہ اپنے حق کیلئے وہ بار بار ڈی سی کے پاس گئے تاہم آخری مرتبہ ڈی سی نے انہیں بڑی سختی سے دوبارہ آنے سے منع کر دیا۔

انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا سمیت وزیراعلیٰ و دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ انہیں امدادی رقوم جلد سے جلد فراہم کی جائیں۔

یاد رہے کہ مذکورہ اہلکار گزشتہ سال ستمبر میں تحصیل ماموند کے علاقے تنگئی گڑیگال میں پولیٹیکل تحصیلدار فواد خان کے ساتھ ایک بم دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button