قبائلی اضلاع

فاٹا میں پولیسنگ متعارف کرانے کے لیے ہوم ورک جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری

یہ ہدایات آئی جی کے پی کے صلاح الدین محسود نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں اعلیٰ پولیس حکام کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں جس میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹرز ، ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ایلیٹ اور ایس ایس پی سپیشل برانچ نے اجلاس میں شرکت کی۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا صلاح الدین خان محسود نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ فاٹا میں پولیسنگ متعارف کرانے کے لیے اپنا ہوم ورک جلد از جلد مکمل کرلیں۔

یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں اعلیٰ پولیس حکام کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں جس میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹرز ، ڈی آئی جی آپریشنز، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ایلیٹ اور ایس ایس پی سپیشل برانچ نے اجلاس میں شرکت کی۔

اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ کے پی پولیس کی سابقہ فاٹا اضلاع میں تیاری اختتامی مراحل میں ہے۔

کے پی پولیس سابقہ فاٹا کے ضم شدہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے پہلے ہی لیویز اور خاصہ دار فورس کی تفصیلات مانگ چکی ہے جس کے بعد انضمام حکمت عملی طے کی جائے گی۔

اجلاس میں پولیس افسران کو سابقہ فاٹا اضلاع میں بھیج کر لوکل آرمی کمانڈرز کے ساتھ تفصیلی مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

محکمہ پولیس میں پہلے سے تشکیل شدہ کمیٹیوں کو اپنا باقی ماندہ لائحہ عمل دو ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس کے دوران قبائلی علاقوں میں مرحلہ وار پولیسنگ شروع کرنے کے مختلف پہلوﺅں کا تفصیلی جائیزہ لیا گیا اور اس ضمن میں جامع حکمت عملی تیار کرنے اور اسے فوری عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کی گئی۔

شرکاء کو قبائلی اضلاع میں پولیسنگ سے متعلق اقدامات کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور مقامی لوگوں کو اعتماد میں لینے اور وہاں پر قبائلی روایات اور ضروریات کے عین مطابق جدید پولیسنگ متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

ان علاقوں میں کاﺅنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ، ایلیٹ فورس بی ڈی یو سپیشل برانچ اور دیگر یونٹس قائم کئے جائینگے۔

علاوہ ازیں 13نئی پولیس لائنز، 95 پولیس سٹیشنز اور 190 پولیس چیک پوسٹوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ فورس کی تعداد تقریباً 45ہزار ہوگی اور 22 ہزار سے لیکر 25 ہزارنئے اہلکار بھی بھرتی کئے جائیں گے۔

کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو اپنی اپنی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کرکے سابقہ قبائلی اضلاع میں پر امن طریقے سے پولیسنگ متعارف کرانے کی ہدایت کی گئی۔

متعلقہ کمیٹیوں کو پہلے سے طے شدہ قواعد و ضوابط پر غور و حوض کرکے اسے حالات اور وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈال کر تفصیل کے ساتھ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

کے پی پولیس ان اضلاع میں جلد از جلد پاک فوج اور سول انتظامیہ سے تفصیلی مشاورت کا عمل مکمل کرے گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button