خیبر، محکمہ تعلیم کی لاپرواہی سے شین پوخ کا واحد گرلز پرائمری سکول گزشتہ 5 سال سے غیرفعال
مقامی لوگوں کے مطابق سکول پانچ سال قبل فعال تھا جس میں 405 بچیاں بھی زیرتعلیم تھیں تاہم عملے کے جانے کے بعد سکول ہی بند ہو گیا۔

محراب آفریدی سے
قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کے دوردراز علاقے شین پوخ میں لڑکیوں کا واحد پرائمری سکول عملے کی عدم موجودگی کے باعث گزشتہ 5 سال سے زائد عرصے سے غیرفعال ہے۔
لوئی شلمان کے اس دورافتادہ گاؤں کی بچیاں سکول کی بندش کی وجہ سے تعلیم جیسے اپنے بنیادی حق سے محروم ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک امروز گاؤں کے سکول کو عرصہ دراز سے تالے پڑے ہوئے ہیں تاہم محکمہ تعلیم کے حکام بالا نے اس جانب کبھی کوئی توجہ نہیں دی۔
مقامی لوگوں کے مطابق سکول پانچ سال قبل فعال تھا جس میں 405 بچیاں بھی زیرتعلیم تھیں تاہم عملے کے جانے کے بعد سکول ہی بند ہو گیا۔
بقول ان کے محکمہ تعلیم کے ذمہ داروں میں سے کسی نے سکول کا کبھی دورہ کیا نہ ہی ان کی بار بار درخواستوں پر کوئی عملدرآمد ہوا۔
ان کا مطالبہ تھا کہ ان کی بچیوں کے روشن مستقبل کیلئے سکول میں عملے کی تعیناتی فوری طور یقینی بنائی جائے۔
دوسری جانب حکومتی پالیسی کے مطابق 5 ہزار افراد کی حامل آبادی میں دو سے تین سکول کھولنے ضروری ہیں تاہم شین پوخ کا واحد سکول غیرفعال ہے جس کے حوالے سے والدین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ شین پوخ پاک افغان سرحد پر لنڈی کوتل بازار سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں تعلیم اور صحت سمیت ہر طرح کی سہولیات کا فقدان ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ سکول ہٰذا کی بابت متعلقہ زنانہ تعلیمی افسر سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ان ککی جانب سے کوئی رسپانس نہیں ملا۔