مہمند: مبینہ اُجرتیوں کی سنگساری کا معاملہ، 44 قبائلی گرفتار، علاقے میں دفعہ 144 نافذ
گزشتہ روز ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں چارسدہ سے تعلق رکھنے والے مبینہ طور پر دو اجرتی قاتلوں سجاد اور امان علی نے شیر رحمان نامی شخص کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں مبینہ طور پر ایک شخص کو قتل کرنے کے الزام میں دو نوجوانوں کو سنگسار کرنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی اور 44 افراد کو حراست میں لے کر علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں چارسدہ سے تعلق رکھنے والے مبینہ طور پر دو اجرتی قاتلوں سجاد اور امان علی نے شیر رحمان نامی شخص کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا جبکہ ایک دوسرے شخص رشید کو زخمی کیا تھا، واقعے کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے مسجدوں میں اعلانات کئے اور اور دونوں اجرتیوں کو پکڑ کر موقع پر ہی سنگسار کردیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حاجی سپین خان نے اپنے دشمن کو قتل کرنے کے لئے اجرتی قاتلوں کو پیسے دیے تھے۔ مقتول شیر رحمان کی نماز جنازہ کے بعد صافی قبائل کے ہزاروں افراد پر مشتمل لشکر نے حاجی سپین خان کے گھر کو مسمار کردیا اور گھرانے کے تمام افراد کو ضلع بدر کردیا۔
دوسری جانب اس واقعے کے بعد ضلعی انتظامیہ بھی حرکت میں آگئی اور واقعے میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرکے غلنئی حوالات منتقل کر دیا اور اُن کے خلاف مقدمات درج کردئیے گئے۔
انتظامیہ کے مطابق امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کےلئے ساگی بالا میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے جبکہ علاقے کے امن و امان کو خراب کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائی گی۔