قبائلی اضلاع

آئس فروشوں کیلئے پھانسی یا 15 لاکھ روپے جرمانہ اور یا پھر تین سال قید کی سزا مقرر کی جائے۔ جرگہ

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ملک حلیم گل کا کہنا تھا کہ ایک عالمی سازش کے تحت قبائلی نوجوانوں کو آئس اور ڈرون نشے میں مبتلا کیا جا رہا ہے، ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون اور آئس کے کاروبار میں ملوث ڈیلرز کیخلاف کارروائی کرے۔

قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے تاجروں اور سپاہ قبیلے کے لوگوں نے علاقے میں آئس اور ڈرون نشے کیخلاف مشترکہ جرگہ منعقد کیا۔

جرگہ میں عمائدین نے ایک قرارداد منظور کرائی جس میں انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ آئس فروشوں کیلئے پھانسی یا 15 لاکھ روپے جرمانہ اور یا پھر تین سال قید کی سزا مقرر کی جائے۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ملک حلیم گل کا کہنا تھا کہ ایک عالمی سازش کے تحت قبائلی نوجوانوں کو آئس اور ڈرون نشے میں مبتلا کیا جا رہا ہے، ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون اور آئس کے کاروبار میں ملوث ڈیلرز کیخلاف کارروائی کرے۔

ملک حلیم گل نے افغانستان پر الزام عائد کیا کہ یہ نشہ آور مواد وہاں سے قبائلی علاقوں کو سمگل کی جاتی ہیں جس میں قبائلی ڈیلروں کے ساتھ ملک کے دیگر شہری بھی ملوث ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی روایات کے مطابق منشیات فروشوں کے گھر مسمار کیے جائیں اور نوجوان نسل کی زندگی اور مستقبل کو محفوظ بنایا جائے۔

ملک حلیم گل کے مطابق قبائلی علاقوں میں روزگار نہیں اور نوجوان فارغ گھوم رہے ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں منشیات کی خرید و فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔

جرگہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اور انہیں ٹیکس سے استثنٰی دیا جائے۔

جرگہ کی طرف سے منظور کردہ قرارد انجمن تاجراں کے صدر سید آیاز، گل مین اور وارث سپاہ نے انتظامیہ کو پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button