قبائلی اضلاع

اورکزئی کے دونوں وٹرنری ہسپتال کئی ماہ سے بند، مویشیوں میں طرح طرح کی بیماریاں پھیلنے لگیں

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں اسمعیل نامی ایک مقامی کسان کا کہنا تھا کہ غربت اور افلاس کے باعث اہل علاقہ کی اتنی بساط نہیں کہ اپنے مویشیوں کا نجی ہسپتال سے علاج کروائیں۔

سٹیزن جرنلسٹ محمد نواز سے

قبائلی ضلع اورکزئی میں مویشیوں کے دو ہسپتال گزشتہ کئی ماہ سے بند ہیں جس کی وجہ سے مویشیوں میں کئی طرح کی بیماریاں پھیل گئی ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں اسمعیل نامی ایک مقامی کسان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار ماہ سے چھپر مشتی کے زوڑ چھپر اور نریکڈہ وٹرنری ہسپتال بند پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں غربت بہت زیادہ ہے اور اکثریت کا دانہ پانی مویشی پال کر ہی چل رہا ہے لیکن اب مویشیوں میں طرح طرح کی بیماریاں پھیلنے سے علاقے کے غریب و نادار کسان مشکلات سے دوچار ہیں۔

اسمعیل کے مطابق اہل علاقہ کی اتنی استطاعت نہیں کہ اپنے مویشیوں کا کسی نجی ہسپتال سے علاج کروائیں۔

عمائدین علاقہ کا دوسری جانب اس حوالے سے کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی دونوں ہسپتال اسی طرح بند پڑے تھے جس پر اورکزئی لائیو سٹاک دفتر میں انہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جس کے بعد ہی محکمہ نے ہسپتال میں چار ڈاکٹر تعینات کیے لیکن وہ بھی چند روز بعد گھروں کو واپس چلے گئے اور تب سے یہ ہسپتال بند پڑے ہیں۔

ٹی این این کی جانب سے رابطے پر اورکزئی لائیو سٹاک کے ایڈیشنل ڈائریکٹر خالد یونس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ چھپر ہسپتال سے دونوں ڈاکٹروں کا تبادلہ ہوچکا ہے جبکہ نریکڈہ ہسپتال میں رواں مہینے کی 20 تاریخ کو عملہ تعینات کر دیا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button