قبائلی اضلاع

وزیر اعظم عمران خان نے فاٹا اصلاحات پر عمل درآمد اور انضمام کے عمل کے لئے ٹاسک فورس قائم کردی

ٹاسک فورس اصلاحات کی اس عمل میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور فاٹا اور پاٹا کے خیبر پختونخواہ کیساتھ انضمام کے عمل کے لئے راہ ہموار کریگی

وزیر اعظم عمران خان نے فاٹا اصلاحات کو عملی شکل دینے اور قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخواہ کیساتھ انضمام کے حوالے سے ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا ہے۔ ٹاسک فورس اصلاحات کی اس عمل میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور فاٹا اور پاٹا کے خیبر پختونخواہ کیساتھ انضمام کے عمل کے لئے راہ ہموار کریگی۔

مذکورہ ٹاسک فورس میں وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے اسٹبلیشمنٹ، گورنر خیبر پختونخواہ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری، سینٹر ہدایت اللہ خان، فیڈرل سیکریٹری سیفران، چیف سیکریٹری خیبر پختونخواہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا،فوج کے جنرل ہیڈ کواٹر ،ایم او ڈائرکٹوریٹ کے نمائندے سمیت گیارہویں کور پشاور کے نمائندے شامل ہونگے۔

واضح رہے کہ پچھلی حکومت کے آخری ایام میں فاٹا انضمام کے حوالے سے قانون سازی ہوئی تھی اور عملاٰ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخواہ کیساتھ انضمام ہوا تھا لیکن ماہرین کے مطابق قانون سازی سے ہٹ کر اس پورے عمل میں انتظامی، عدالتی امور سمیت کئی قسم کے چیلنجز درپیش ہیں۔

قبائلی علاقوں کا پورا انتظامی ڈھانچہ فاٹا سیکٹریٹ کے ماتحت ہے جبکہ قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کے ختم ہونے کے بعد وہاں پرملک میں مروجہ عدالتی نظام کو بھی نافذ کرنا ایک اہم مسئلہ ہے، ان مسائل کے حل کے لئے مذکورہ ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

گزشتہ دن خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی علاقوں کا ہیلتھ اور ایجوکیشن سسٹم کو صوبائی محکموں کے ماتحت کرنے کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔

اسٹیبلیشمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخواکی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قبائلی علاقے خیبرپختونخوامیں ضم ہونے کے بعدڈائریکٹرہیلتھ سروسزفاٹااب سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا کے ماتحت کام کریگا۔جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں مزیدبتایاگیاہے کہ تمام دفتری وکاغذی معاملات سیکرٹری ہیلتھ کے زریعے نمٹائے جائینگے جبکہ اس مد میں دیگر ذیلی امور پر جلد ہی فیصلہ سازی ہوگی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button