شمالی وزیرستان، میرانشاہ کالج کو چار سال بعد تعلیمی سرگرمیوں کے لئے کھول دیا گیا
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دن سیکیورٹی حکام نے کالج عمارت کو خالی کردیا اور ادارے کا انتطام کا سول انتظامیے کے حوالے کردیا۔

شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ میں قائم گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کو چار سال کے عرصے کے بعد دوبارہ درس و تدریس کے عمل کے لئے کھول دیا گیا۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دن سیکیورٹی حکام نے کالج عمارت کو خالی کردیا اور ادارے کا انتطام کا سول انتظامیے کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ میرانشاہ کالج کو اس وقت بند کردیا جب سیکورٹی فورسز نے چار سال قبل شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف اپریشن ضرب عضب کا اغاز کیا اور کالج کی عمارت کو سیکیورٹی فورسز نے اپنے قبضے میں لے لیا۔
ان چار سالوں میں شمالی وزیرستان کے طلبہ کو ملححقہ اضلاع یعنی بنوں ، کرک اور دوسرے علاقوں کے تعلیمی اداروں میں منتقل کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کالج پر سیکیورٹی فورسز کے قبضے کے بعد تقریباٰ چار سو طلبہ کی تعلیمی سرگرمیاں متاٗثر ہوئیں۔
کالج کے پرنسپل پروفیسر ایوب داوٗڑ کا کہنا ہے کہ کالج کی تعمیر نو اور بحالی پر کام جاری ہے اور فرسٹ اور سیکنڈ ائیر کے طلبہ کو فی الحال گرلز سکول درپہ خیل کو منتقل کئے گئے ہیں تاہم بیچلر کی سطح پر کلاسیں کالج میں ہی لئے جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ کالج کی تعمیر نو اور تدریس کا عمل ایک ساتھ جاری رکھا جائیگا اور کوشش ہوگی کہ جلد از جلد بحالی کا کام مکمل ہوجائے۔
پروفیسر ایوب داوڑ نے کہا کہ کالج کی مکمل بحالی کے لئے فرنیچر اور دیگر امور کے لئے فنڈز درکار ہیں لہذا اعلیٰ حکام کو فوری طور پر فنڈز کا اجراٗ کرنا چاہیے تاکہ کالج میں پوری طرح سے درس وتدریس کا عمل شروع کیا جائے۔