قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں ڈینگی وائرس بے قابو، عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں ایجنسی سرجن ڈاکٹر شفیق کا کہنا تھا کہ اب تک جمرود کے ختلف علاقوں میں 111 افراد میں دینگی وائرس کی تصدیق ہوئی جو ان کے پاس ریکارڈ پر ہیں جبکہ ان میں سے 70 کو علاج معالجے کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں ڈینگی وائرس بے قابو ہو گیا جس کی وجہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں ایجنسی سرجن ڈاکٹر شفیق کا کہنا تھا کہ اب تک جمرود کے ختلف علاقوں میں 111 افراد میں دینگی وائرس کی تصدیق ہوئی جو ان کے پاس ریکارڈ پر ہیں جبکہ ان میں سے 70 کو علاج معالجے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ متاثرہ علاقوں میں ٹی ڈی بازار، نوی آبادی، باز کلے، شاہ کس اور غاڑیزہ شامل ہیں۔
ڈاکٹر شفیق نے اہل علاقہ پر زور دیا کہ علاج سے زیادہ احتیاط پر توجہ دیں، کھلا پانی نہ چھوڑیں، مچھردانیوں کا استعمال کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
ایجنسی سرجن کے مطابق ڈینگی کے علاج سے زیادہ اس سے بچاؤ کی مہم پر خرچ آتا ہے اور محکمہ صحت اس مد میں روزانہ کی بنیاد پر دو لاکھ روپے خرچ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈینگی وائرس پر قابو پانے کیلئے جمرود میں1000 روپے یومیہ پر 50 ملازمین بھرتی کیے گئے ہیں جبکہ سپرے اور گاڑیوں کا خرچ بھی اس میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی وزیر صحت حشام انعام اللہ نے گزشتہ روز جمرود سول ہسپتال کادورہ کیا تھا اور ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی عیادت کے علاوہ ہسپتال انتظامیہ کو تمام جروری ادویات و دیگر سامان فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ہسپتال ذرائع کے مطابق یہ وعدے تاحال پورے نہیں کیے گئے۔
ادھر جمرود کے بعد پشاور کے بعض علاقوں میں بھی ڈینگی وائرس نے سر اٹھانا شروع کر دیا جہاں اب تک 36 افراد میں اس کی تصدیق ہوئی ہے۔