ملکی تاریخ کی پہلی وومن ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ کا 26 اکتوبر کو پشاور میں آغاز
ایونٹ میں خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان، اسلام آباد، کشمیر اور قبائلی اضلاع کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی جنہیں نام بھی پی ایس ایل طرز کے دیے گئے ہیں جبکہ پشاور کی ٹیم کو پیخور پیغلو کا نام دیا گیا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خیبرپختونخوا وومن ٹی توئنٹی کرکٹ لیگ رواں مہینے کی 26 تاریخ کو کھیلی جا رہی ہے۔
خیبرپختونخوا ڈائریکٹریٹ آف سپورٹس کے مالی تعاون سے منعقد کی جانے والی لیگ میں ملک بھر سے آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی۔
ایونٹ میں خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان، اسلام آباد، کشمیر اور قبائلی اضلاع کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی جنہیں نام بھی پی ایس ایل طرز کے دیے گئے ہیں، پشاور کی ٹیم کو پیخور پیغلو کا نام دیا گیا ہے۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایوٹ آرگنائزر روبینہ صدف خان کا کہنا تھا کہ چند سالوں سے ملک میں مردوں کی کرکٹ سپر لیگ منعقد کی جارہی تھی جبکہ ملک کی آدھی سے زائد آبادی کی جانب کوئی توجہ ہی نہیں دی جا رہی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ خواتین کیلئے بھی ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیلنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایونٹ کے انعقاد سے ٹیلنٹڈ خواتین کرکٹرز ہی سامنے نہیں آئیں گی بلکہ خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملنے کے ساتھ ساتھ پشاور میں انعقاد کی بدولت دنیا کو پختونوں کا ایک سافٹ امیج بھی جائے گا۔
روبینہ صدف خان نے وزیراعظم اور پی سی بی سے ایونٹ کے انعقاد میں تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے ملک کیلئے ایک فائدہ مند اقدام ہے اور یہ کہ قزیراعظم خود بھی ایک سپورٹس مین رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے تمام ٹیمیں ایونٹ کی تیاریوں میں مصروف ہیں جو 25 اکتوبر کو پشاور پہنچیں گی۔