ایشیا کپ، سپر فور مرحلے کے پہلے میچ میں افغانستان کا ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ
پاکستان افغانستان کے مابین میچ ابوظہبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جہاں افغانستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ میں سپر 4 مرحلے کا آغاز ہو رہا ہے جس میں آج دو میچز کھیلے جا رہے ہیں جہاں قومی ٹیم افغانستان کے خلاف میدان میں اترے گی تو بھارت کا ٹاکرا بنگلہ دیش سے ہو گا۔
پاکستان افغانستان کے مابین میچ ابوظہبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جہاں افغانستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گروپ مرحلے میں ہانگ کانگ اور سری لنکا کی ٹیمیں اپنے اپنے دونوں میچ ہار کر ایشیا کپ کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہیں جبکہ پاکستان ہانگ کانگ کیخلاف اپنے پہلے میچ میں آٹھ وکٹوں سے فاتح جبکہ دوسرے میچ میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں اسے آٹھ وکٹوں سے ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سپر فور مرحلے میں گرین شرٹس کا اگلا مقابلہ اتوار کو بھارت سے ہوگا جس کی وجہ سے افغانستان سے میچ دہری اہمیت کا حامل ہے۔
دوسری جانب گروپ مرحلے میں افغانستان اپنے دونوں میچز میں سرخرو رہا ہے، سری لنکا کو 91 رنز سے شکست دینے والی افغان ٹیم نے اپنے دوسرے میچ میں ایک اور اپ سیٹ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو 136 رنزز سے شکست دی ہے۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ کا آغاز 1983 میں کیا گیا جب ایشیائی ممالک کے مابین جذبہ خیرسگالی کو فروغ دینے کیلئے ایشین کرکٹ کونسل کی بنیاد رکھی گئی تھی۔
ابتدائی طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ٹورنامنٹ کا ہر دو سال بعد انعقاد کیا جائے گا۔
1984 میں پہلے ایشیا کپ کا انعقاد شارجہ میں کیا گیا جہاں کونسل کے دفاتر موجود تھے (1995 تک) اور اس کپ کا فتح بھارت جب سری لنکن ٹیم رنر اپ رہی۔
پاکستان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اپنے دونوں میچز ہار کر وطن واپس لوٹی، واضح رہے کہ یہ ٹورنامنٹ پاکستان، بھارت اور آئی سی سی کے نئے ممبر سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا تھا۔
اس کے بعد 1986 میں سری لنکا کے ساتھ کرکٹ کے ابتر تعلقات کے باعث ہندوستان نے تو 1990-91 کپ کا پاکستان نے بھارت کے ساتھ خراب تعلقات کی وجہ سے بائیکاٹ تو 1993 کو ٹورنامنٹ کے انعقاد میں انہی دو ممالک کے تعلقات اڑے ائے۔
2016 میں ایشین کرکٹ کونسل کی ڈاؤن سائزنگ کے بعد آئی سی سی کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ کپ کا انعقاد مزید اگلے عالمی ایونٹ کت تناظر میں روٹیشن کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اس لیے 2016 میں ٹی ٹوئنٹی کے عالمی کپ کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ کا پہلی بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں انعقاد کیا گیا اور حسن اتفاق سے یہ ایونٹ بھی بھارت کے نام رہا۔
خیال رہے کہ انڈیا ایشیاء کپ کی اب تک بہترین ٹیم رہی ہے جس نے چھ مرتبہ یہ اعزاز اپنے نام کیا، 5 مرتبہ ایک روزہ فارمیٹ میں جبکہ ایک مرتبہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں۔
انڈیا کے بعد سری لنکا دوسری کامیاب ترین ٹیم ہے جس نے پانچ مرتبہ اس ایونٹ میں فتح کا ذائقہ چکھا ہے۔
اس کے مقابلے میں قومی ٹیم دو مرتبہ ایشیا کپ کی چیمپئن رہی ہے۔