قومی

دہشتگردی کیخلاف جنگ سے قبائلی علاقے تباہ اور لاکھوں لوگ بےگھر ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 75 ہزار انسانی جبکہ 123 ارب ڈالر تک کا مالی نقصان برداشت کیا لیکن امریکہ کی جانب سے پاکستان کو صرف 20 ارب ڈالر کی امداد دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ درست کرنے کی ضرورت ہے، نائن الیون میں کسی پاکستانی کے شامل نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے امریکا کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 75 ہزار انسانی جبکہ 123 ارب ڈالر تک کا مالی نقصان برداشت کیا لیکن امریکہ کی جانب سے پاکستان کو صرف 20 ارب ڈالر کی امداد دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس جنگ میں پاکستان کے قبائلی علاقے تباہ اور لاکھوں کی تعداد میں قبائلی عوام بےگھر ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکی جنگ کاحصہ بنا اور اس جنگ نےعام پاکستانیوں کی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کیے پاکستان نے پھر بھی امریکا کو مفت زمینی اور فضائی سہولت مہیا کیں۔

اپنی ٹویٹ میں عمران خان نے سوال اٹھایا کہ کیا مسٹرٹرمپ کوئی ایسےاتحادی کا نام بتاسکتے ہیں جس نے یہ قربانیاں دی ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کوقربانی کا بکرا بنانے کے بجائے افغانستان میں اپنی ناکامیوں پرغورکرے کہ کیوں ایک لاکھ 40 ہزار، نیٹو، ڈھائی لاکھ افغان فوج کے باوجود امریکا جنگ نہ جیتا، ایک ٹریلین ڈالرزخرچ کرنے کے باوجود طالبان آج پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈونلد ٹرمپ نے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو سالانہ اربوں ڈالر دینے کے باوجود اس نے امریکہ کیلئے کچھ نہیں کیا اس لیے اس کی امداد بند کردی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button