قومی

توہین رسالت کے مقدمے میں بری ہونیوالی آسیہ مسیح ملتان جیل سے رہا، بیرون ملک روانگی کے بارے میں متضاد اطلاعات

جیل سے رہائی کے بعد آسیہ مسیح کو راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس لایا گیا جہاں وہ اپنے خاندان سمیت ہالینڈ کیلیے روانہ ہو گئی ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے بریت کے فیصلے کے بعد توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت پانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ویمن جیل ملتان سے رہا کر دیا گیا۔

جیل ذرائع کے مطابق آسیہ بی بی کی روبکار بدھ کو ہی ویمن جیل ملتان کو موصول ہوئی تھی جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی۔

ذرائع کے مطابق آسیہ بی بی کی جیل سے رہائی کے لیے تمام قانونی تقاضے پورےکیے گئے اور نظرثانی اپیل پر فیصلے تک وہ پاکستان سے باہر نہیں جاسکیں گی۔

دوسری جانب بعض میڈیا ادراروں نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل سے رہائی کے بعد آسیہ مسیح کو راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس لایا گیا جہاں وہ اپنے خاندان سمیت ہالینڈ کیلیے روانہ ہو گئی ہیں۔ آسیہ بی بی اور ان کے خاندان کے علاوہ پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر بھی جہاز میں سوار ہیں۔ اس سے قبل آسیہ مسیح کے وکیل ایڈووکیٹ سیف الملوک نے بی بی سی سے گفتگو میں رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ کو ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا۔

دوسری جانب آسیہ مسیح کی رہائی پر تحریک لبیک پاکستان نے رد عمل میں کہا کہ آسیہ کی رہائی حکومتی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، پورے پاکستان کی فضا آسیہ کی رہائی کی خبر سن کر غم و کرب میں مبتلا ہے، معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے بدعہدی کی سیاہ تاریخ رقم کی گئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button