پاکستان کے بیشتر بینکوں کا ڈیٹا ہیک کیے جانے کا انکشاف
ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر ونگ کیپٹن (ر) شعیب کے مطابق متعدد شہریوں کے اکاؤنٹس سے پیسے نکالے گئے جس کے خلاف متعدد افراد کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

پاکستان کے بیشتر بینکوں کا ڈیٹا ہیک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر ونگ کیپٹن ریٹائرڈ شعیب کے مطابق پاکستان کے زیادہ تر بینکوں کا دیٹا بیرون ملک سے ہیک کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہیں بینکوں کی جانب سےکوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی بلکہ وہ خود اپنا تجزیہ کرتے ہیں جس میں کرائم ڈیٹا دیکھنے سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے۔
کیپٹن (ر) شعیب کے مطابق متعدد شہریوں کے اکاؤنٹس سے پیسے نکالے گئے جس کے خلاف متعدد افراد کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بینکوں کو خط ارسال کیا گیا ہے جبکہ بینک نمائندوں کا ایک اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بعض مقدمات درج کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی اسلام آباد میں خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل) کے ریٹائرڈ چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر یوسف خلجی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ان کے بینک اکاؤنٹ سے 30 لاکھ روپے غائب ہوگئے ہیں۔
اس سے چند روز قبل بینک اسلامی کے پے منٹ کارڈز کے ڈیٹا پر بھی سائبر حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 80 کروڑ روپے کی رقم چوری کی گئی۔
ملک کے متعدد بینکوں نے انٹرنیشنل پے منٹ اسکیم سے ہونے والی تمام بین الاقوامی ٹرانزیکشن کو بھی معطل کردیا ہے۔
کیپٹن (ر) شعیب کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے اکاؤنٹ ہیکنگ کے مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ بیرون ممالک کے ساتھ بھی رابطے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بینک عوام کے پیسوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور اگر بینکوں کے سیکیورٹی فیچرز کمزور ہوں تو اس کی ذمہ داری بینکوں پر ہی لاگو ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ 29 اکتوبر پاکستان کے ایک آن لائن بینک نظام پر سائبر حملہ ہوا جہاں ہیکرز نے بینک کے سیکیورٹی نظام کو ہیک کرتے ہوئے کچھ ٹرانزیکشنز بھی کیں تاہم بینک عملے نے بروقت اپنے سسٹم عالمی نظام سے ڈی لنک کرتے ہوئے وہ ٹرانزیکشنز بھی ریورس کر لیں تھیں۔