مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج، متعدد گرفتار
ملزمان کی شناخت میں مدد کے لیے وزارت داخلہ نے شکایات سیل قائم کردیا ہے، ویڈیو اور تصاویر فراہم کرنے والوں کا نام اور نمبر صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

حکومتی ہدایات پر ملک کے متعدد شہروں میں پولیس نے دھرنا مظاہرین اور تحریک لبیک کے کارکنوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی پولیس نے علی الصبح پانچ سو مظاہرین کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے۔ پولیس نے توڑ پھوڑ میں ملوث 30 افراد کی نشاندہی کرلی ہے جب کہ ضلعی انتظامیہ نے 18 افراد کو جیل بھجوا دیا ہے۔
لاہور میں رات گئے پولیس نے پرتشدد احتجاج کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا اور تحریک لبیک کے زیر حراست کارکنوں کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ فیکٹری ایریا، شمالی چھاؤنی، ڈیفنس، سول لائن، تھانہ کوٹ لکھپت میں نامزد اور سیکڑوں نامعلوم افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ تھانہ سول لائن میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر بھی سیل کردی گئی ہے
دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں حالیہ دھرنوں کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے شناخت کیے گئے شرپسندوں کی فوری گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے ایف آئی اے ، نادرا اور پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرلز سے شرپسندوں کی شناخت پر رپورٹس آج شام تک طلب کرلی گئی ہیں جب کہ شرپسندوں کی شناخت و گرفتاری کے لیے وزارت دفاع سے مدد حاصل کرنے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔
ملزمان کی شناخت میں مدد کے لیے وزارت داخلہ نے شکایات سیل قائم کردیا ہے، ویڈیو اور تصاویر فراہم کرنے والوں کا نام اور نمبر صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
محکمہ داخلہ پنجاب اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی وٹس ایپ نمبر جاری کردیئے ہیں