مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج، نماز جنازہ 3 بجے ادا کی جائے گی
خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر آج ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، صوبے میں سرکاری پرچم سرنگوں رہے گا جبکہ صوبے میں تمام سرکاری تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الاحق کے قتل کا مقدمہ تھانہ ائیرپورٹ میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ اُن کے صاحبزادے مولانا حامد الحق حقانی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں 302 اور 34 کے دفعات چارج کئے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور پہلے بھی مولانا سے ملنے آتے رہے ہیں۔ قاتل جاننے والے لگتے ہیں جس کے باعث ان کا ملازم اور گن مین پر سکون ہو کر باہر نکل گئے تھے اسی لیے مولانا حملے کے وقت گھر میں اکیلے تھے۔
پولیس کے مطابق مولانا سمیع الحق پر صرف چھریوں سے وار کئے گئے ہیں کیونکہ اُن کے سر اور گردن کے قریب چھریوں کے 11 نشانات موجود تھے۔
مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ سہ پہر تین بجے ادا کی جائے گی جس کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
مولانا کی نماز جنازہ خوشحال ڈگری کالج اکوڑہ خٹک میں ادا کی جائے گی اور انہیں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ میں اپنے ولد کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
نماز جنازہ سے قبل مولانا یوسف شاہ اور مولانا حامد الحق نےخوشحال ڈگری کالج کادورہ کیا ہے جبکہ مولانا سمیع الحق کی تعزیت کے لیے لوگوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستان کی اہم مذہبی و سیاسی شخصیات جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے آج صوبہ بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر آج ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، صوبے میں سرکاری پرچم سرنگوں رہے گا جبکہ صوبے میں تمام سرکاری تقریبات بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔