آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف تیسرے روز بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری، کئی شہروں میں موبائل فون سروس معطل
مردان میں تحریک لبیک کے کارکنوں کا کالج چوک میں دھرنا جاری ہے جبکہ چارسدہ میں مظاہرین نے کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی ہے مظاہرین نے کالج اور سکولوں کے سائن بورڈز کو گرائے ہیں

آسیہ بی بی معاملے پر ملک کے بیشتر علاقوں میں احتجاج کیا جارہا ہے جب کہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 4 شہروں میں موبائل فون سروس معطل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسیہ بی بی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں تیسرے روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔ ملک کے تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ دفاتر میں بھی حاضریاں معمول سے انتہائی کم ہیں۔ ماتحت عدالتوں میں قیدیوں کو پیش نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہوگئے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں عملے کے نہ پہنچ سکنے کی وجہ سے آپریشن بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
صوبائی دارلحکومت پشاور سمیت صوبے کے دیگر شہروں چارسدہ، مردان اور کرک میں سپرہم کورٹ کے فیصلے کے خلاف مذہبی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں۔ مردان میں تحریک لبیک کے کارکنوں کا کالج چوک میں دھرنا جاری ہے جبکہ چارسدہ میں مظاہرین نے کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی ہے مظاہرین نے کالج اور سکولوں کے سائن بورڈز کو گرائے ہیں۔
مظاہروں کے دوران ملک کے چار شہروں اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور گوجرنوالہ میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ موبائل فون سروس نماز مغرب تک بند رہے گی۔