میاں برادران کا مولانا فضل الرحمٰن کی بلائی گئی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
ن لیگی رہنماء خواجہ آصف کے مطابق کانفرنس میں شرکت کیلئے نوازشریف نے اے پی سی میں شرکت کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ن لیگی رہنما راجہ ظفرالحق کی قیادت میں ایازصادق، احسن اقبال، سعد رفیق اورخواجہ آصف شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم پارٹی کا ایک وفد کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
قائد ن لیگ پارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس گئے تھے جہاں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمان کے گیٹ پر ان کا استقبال کیا اور دونوں بھائی باہم بغلگیر ہوئے۔
اپنے قائد کی آمد پرپارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ن لیگ کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں کی جانب سے ’شیرآیا شیرآیا‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
اس کے بعد نوازشریف نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈرکے چیمبرمیں شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں سعد رفیق، ایاز صادق، خواجہ آصف، حمزہ شہباز، رانا تنویر اورمریم اورنگزیب سمیت دیگررہنما شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمن کی جانب سے 31 اکتوبرکو بلائی گئی اے پی سی میں پاکستان مسلم لیگ ن ضرور شرکت کرے گی تاہم نوازشریف اور شہبازشریف کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ نوازشریف نے اے پی سی میں شرکت کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ن لیگی رہنما راجہ ظفرالحق کی قیادت میں ایازصادق، احسن اقبال، سعد رفیق اورخواجہ آصف شامل ہیں۔
بعدازاں اسمبلی کے بینکویٹ ہال میں نواز شریف کے اعزاز میں ایک ظہرانہ دیا گیا جس میں ن لیگ کے ارکان اسمبلی شریک ہوئے۔