زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پھانسی دے دی گئی
مجرم عمران کو مجسٹریٹ غلام سرور کی موجودگی میں آج (بدھ) صبح ساڑھے پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا، سزا پر عملدرآمد کے وقت کمسن زینب کے والد محمد امین بھی پھانسی گھاٹ پر موجود تھے۔

زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پھانسی دے دی گئی، مجرم پر 8 کم سن بچیوں سے زیادتی اور قتل کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔
مجرم عمران کو مجسٹریٹ غلام سرور کی موجودگی میں آج (بدھ) صبح ساڑھے پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا، سزا پر عملدرآمد کے وقت کمسن زینب کے والد محمد امین بھی پھانسی گھاٹ پر موجود تھے۔
اس موقع پر کوٹ لکھپت کے باہر سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔
بعدازاں مجرم عمران کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔
پھانسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ وہ اپنی آنکھوں سے مجرم کا انجام دیکھ کر آرہے ہیں، آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے، مجرم کو سزا پر مطمئن ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجرم عمران بے خوف و خطر خود چل کر تختہ دار تک آیا، اُس کے چہرے پر زرہ برابر بھی ندامت کے آثار نہیں تھے۔
واضح رہے کہ17 فروری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت نے مجرم عمران کو 6 الزامات کے تحت سزائیں سنائی تھیں۔
مجرم عمران کو ننھی زینب کے اغوا، زیادتی اور قتل کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7کے تحت 4،4 مرتبہ سزائے موت سنائی گئی، عمرقید اور 10لاکھ روپے جرمانہ، لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے معصوم بچیوں کے قتل کیسز میں مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم دیا