قومی

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ایک بار پھر موخر

ای سی سی کے اجلاس میں صرف ایک ایجنڈا ہی زیر بحث آسکا اور بجلی کے نرخوں میں ردو بدل پر بات نہ ہوسکی جس کے بعد بجلی کی قیمت میں اضافے کا معاملہ ایک بار پھر موخر کردیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ایک بار پھر موخر کردیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر سربراہی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں دسمبر تا فروری زیرو ریٹڈ شعبوں کو سو فیصد آر ایل این جی فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔

اس فیصلے کے تحت مارچ سے نومبر تک پانچ زیرو ریٹڈ شعبے پچاس فیصد آر ایل این جی اور پچاس فیصد سوئی گیس استعمال کریں گے۔

ای سی سی کے اجلاس میں صرف ایک ایجنڈا ہی زیر بحث آسکا اور بجلی کے نرخوں میں ردو بدل پر بات نہ ہوسکی جس کے بعد بجلی کی قیمت میں اضافے کا معاملہ ایک بار پھر موخر کردیا گیا۔

واضح رہے کہ نیپرا نے حکومت کو 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافہ کی سفارش کی ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں صارفین سے تقریباً 400 ارب روپے ماہانہ اضافی وصول کئے جائیں۔

واضح رہے کہ حکومت اس سے قبل گیس کی قیمتوں میں 10 سے لے کر 143  فیصد تک اضافہ کرچکی ہے جب کہ منی بجٹ کی صورت میں گرائے گئے بم کے نتیجے میں عوام پہلے سے ہی بلبلا رہے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button