ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد پاکستان کے امریکا کے ساتھ روابط میں اضافہ ہوا ہے, دفتر خارجہ
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سی پیک معاہدوں پر کوئی نظر ثانی نہیں ہو رہی، نظر ثانی سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو درست رپورٹ نہیں کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد پاکستان کے امریکا کے ساتھ روابط میں اضافہ ہوا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ سی پیک معاہدوں پر کوئی نظر ثانی نہیں ہو رہی، نظر ثانی سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو درست رپورٹ نہیں کیا گیا۔
سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے روانہ ہو رہے ہیں، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) سربراہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
ترجمان نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پاک-بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات کے لیے کوئی کوشش نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے پاکستان نے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی درخواست کی تھی تاہم بھارت حامی بھرنے کے باوجود پیچھے ہٹ گیا۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان میں افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے بات چیت کی اور انہیں بتایا گیا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی طور پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے اور افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا امریکا، افغان حکومت اور باقی اسٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ہم افغانستان کی قیادت میں افغان مفاہمتی عمل کے حامی ہیں، زلمے خلیل زاد کا آنا اس بات کی عکاسی ہے کہ وہ بھی آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
تاہم اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔