قومی

آٹھ اکتوبر:کیا تیرہ برس بعد بھی زلزلہ متاٗثرین کے لئے نیو بلاکوٹ سٹی کا قیام عمل میں آئے گا؟

 ڈپٹی کمشنر مانسہرہ، ایرا حکام اور مقامی عوامی نمائندوں نے تیرا سال بعد نیو بالاکوٹ سٹی کی 90 فیصد اراضی کا قبضہ ختم کروا کر خوابوں کے شہر نیو بالاکوٹ سٹی کے مکینوں کی آنکھوں میں نئے خواب جگا دیئے ہیں

آٹھ اکتوبر 2005 کو آنے والے تباہ کن زلزلے کی تیرویں برسی آج منائی جا رہی ہے، آج سے 13 برس قبل آج کے دن آٹھ بجکر باون منٹ میں آنے والے زلزلے نے ہزارہ ڈویژن اور آذاد کشمیر کو ہلا کر رکھ دیا، ایک محتاط اندازے کے مطابق ستر ہزار سے زائد افراد لقمہ آجل بن گئے۔

 بلند و بالا عمارتیں تباہ ہو گئیں ، زلزلے کے مرکزی مقام بالاکوٹ میں سب سے زیادہ تباہی آئی، زلزلے کے بعد عالمی اداروں نے دل کھول کر پاکستان کی مدد کی۔

 سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے ڈونر کانفرنس میں تقریباً پانچ ارب ڈالر کی امداد، تعمیر نو اور بحالی کیلئے دینے کا اعلان کیا گیا این جی اوز اور مخیر حضرات کی مدد اس کے علاوہ تھی، اس وقت کی حکومت نے زلزلے میں زندہ بچ جانے والے گرلاٹ اور بالاکوٹ ریڈ زون کے پانچ ہزار خاندانوں کی آبادکاری کیلئے نیو بالاکوٹ سٹی میں نیا شہر آباد کرنے کا اعلان کیا، جس کی تعمیر کیلئے ایرا اور پیرا نامی ادارے بنائے گئے، جو اربوں ڈالرز کے فنڈ کے باوجود 13 سال میں متاثرین کیلئے نیا شہر آباد نہ کر سکے۔

 رواں سال مانسہرہ کی سماجی شخصیت شیراز محمود قریشی کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے زلزلہ زدگان کی امداد میں خرد برد اور بحالی و تعمیر نو میں تاخیر پر از خود نوٹس لے کر خود متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور میگا کرپشن کا سکینڈل بے نقاب کرنے اور انصاف کی فراہمی کیلئے چیف جستس پشاور ہائی کورٹ کی سربراہی میں عدالتی کمیشن قائم کیا، عدالتی کمیشن نے حکومت کو پندرہ اکتوبر تک نیو بالاکوٹ سٹی کی اراضی واگزار کرنے کی ہدایت کی۔

 ڈپٹی کمشنر مانسہرہ، ایرا حکام اور مقامی عوامی نمائندوں نے تیرا سال بعد نیو بالاکوٹ سٹی کی 90 فیصد اراضی کا قبضہ ختم کروا کر خوابوں کے شہر نیو بالاکوٹ سٹی کے مکینوں کی آنکھوں میں نئے خواب جگا دیئے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ان خوابوں کو تعبیر ملتی ہے یا گزشتہ آٹھ برسوں کی طرح ایک بار پھر یہ سپنا لوٹ جاتا ہے

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button