آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف گرفتار
ن لیگی صدر کی گرفتاری کے بعد جماعت کے کارکن نیب دفتر کے سامنے جمع ہونا شروع ہو گئے تھے جس کی وجہ سے پولیس کی بھاری نفری بلائی گئی جبکہ بعدازاں رینجرز کے اہلکار بھی دفتر کے آس پاس اہم مقامات پر تعینات کر دیے گئے۔

قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر میاں شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں باضابطہ طور گرفتار کر لیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو آج نیب نے طلب کر کھا تھا جہاں پہنچنے پر بیان ریکارڈ کرنے سے قبل ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
نیب بیان کے مطابق گرفتاری سے قبل اس سلسلے میں سپیکر قومی اسمبلی سے باقاعدہ رابطہ کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی میں موجود ذرائع کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کی گرفتاری سے قبل سپیکر کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم گرفتاری کے بعد متعلقہ ادارے کی جانب سے انہیں مطلع کرنا ضروری ہوتا ہے اور میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے سلسلے میں تاحال سپیکر آفس کو کوئی خط موصول نہیں ہوا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق میاں شہباز شریف کو آشیانہ کمپنی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جنہیں کل لاہور کی احتساب عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ن لیگی صدر کی گرفتاری کے بعد جماعت کے کارکن نیب دفتر کے سامنے جمع ہونا شروع ہو گئے تھے جس کی وجہ سے پولیس کی بھاری نفری بلائی گئی جبکہ بعدازاں رینجرز کے اہلکار بھی دفتر کے آس پاس اہم مقامات پر تعینات کر دیے گئے۔
واضح رہے کہ میاں شہباز شریف صاف پانی کیس اور 14 ارب روپے کے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل میں اب تک کئی بار نیب کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ تو پہلی گرفتاری ہے ابھی مزید گرفتاریاں ہونی ہیں اور اس سلسلے میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت احتساب عمل کو آگے لے کر جائے گی جبکہ حکومت کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔