قومی

خسرہ بچاؤ مہم، بچوں کا تحفظ حکومت ہی نہیں والدین، اساتذہ اور علماء کرام سب کا اجتماعی فریضہ ہے۔ شرکاء ورکشاپ

گزشتہ روز پشاور میں عالمی ادارہ صحت اور بچوں کیلئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کے تعاون سے محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے زیراہتمام خسرہ بچاؤ مہم کے حوالے سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں محکمہ کے حکام اور عالمی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ آئمہ، علماء و خطباء کرام نے بھی شرکت کی۔

خیبرپختونخوا کے جید علمائے کرام نے پاکستان کے عوام پر زور دیا ہے کہ ملک بھر میں 15 اکتوبر سے شروع ہونے والی انسداد خسرہ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ  لیں اور خسرہ جیسے موذی مرض کیخلاف اپنے بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں۔

گزشتہ روز پشاور میں عالمی ادارہ صحت اور بچوں کیلئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کے تعاون سے محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے زیراہتمام خسرہ بچاؤ مہم کے حوالے سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں محکمہ کے حکام اور عالمی اداروں کے نمائندوں کے علاوہ آئمہ، علماء و خطباء کرام نے بھی شرکت کی۔

ورکشاپ  سے اپنے خطاب میں معروف عالم دین، قومی اسلامی مشاورتی گروپ اور پراونشل سکالر تاسک فورس کے رکن مفتی شوکت اللہ نے تمام والدین پر زور دیا کہ اپنی اولاد کے ساتھ  ساتھ علاقے میں موجود تمام بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین ایک ایسے متعدی مرض کے خلاف ہماری حفاظت کیلئے بنائی گئی ہیں جس کے نتائج انتہائی مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے علماء، آئمہ اور خطباء کرام پر بھی والدین میں اپے بچوں کی صحت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے اور عوام میں خسرہ ایسے متعدی و جاں لیوا بیماریوں کے خلاف چلنے والی مہمات بارے پائے جانے والے غلط تاثر کو زائل کرنے کے سلسلے میں ایک فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچے تحفہ خداوندی ہے جس کی ہمیں حفاظت کرنی چاہیے۔

دیگر مقررین نے بھی مہلک بیماریوں کے اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ یہ سب صفائی کی کمی، آلودگی اور گندے پانی کے ساتھ ساتھ بازاروں میں غیرمعیاری خوراک اور سب سے بڑھ کر قرآنی تعلیمات سے روگردانی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ اپنے خطبات میں صفائی اور صحتمندانہ عادات و اطوار کی اہمیت اجاگر کریں اور عوام میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے پائی جانے والی توہمات کو دور کرنے میں اپا کردار ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کا تحفظ حکومت ہی نہیں والدین، اساتذہ اور علماء کرام سب کا اجتماعی فریضہ ہے۔

اس موقع پر یونیسیف کے ماہر غذائیات ڈاکٹر جمیل اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ہمایوں آفریدی نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ سحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایوب روز کا  کہنا تھا کہ ای پی آئی کے زیرانتظام ملک بھر میں 15 تا 27 اکتوبر انسداد خسرہ مہم چلائی جارہی ہے جس میں 9 ماہ سے 5 سال کی عمر کے  32.46 ملین بچوں کی ویکسینیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خسرہ ویکسین محفوظ و موثر، ڈبلیو ایچ او کے معیار کے عین مطابق اور دنیا بھر کے ممالک میں 60 سال سے استعمال کی جا رہی ہے اور دوران مہم یہ صحت کے تمام مراکز میں مفت دستیاب ہوگی۔

ان کا  کہنا تھا کہ باوجود بے شمار چیلنجز کے ویکسین بیشتر انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ممد جبکہ اس کے بغیر بچے کے خسرہ کا شکار ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے علماء کرام کی عوام میں اثر پزیری کا اعتراف کرتے ہوئے ان سے اپیل کی  کہ مہم کا کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

ورکشاپ کے اختتام پر مہم کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button