قومی

چین میں قید پاکستانیوں کے لواحقین کا پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

قیدیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس فار پرزنرز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سپری کورٹ کے فیصلے اور وزیراعظم عمران خان کے بار بار اعلانات کے باوجود اس ضمن میں حکومتی اقدامات کا نہ ہونا ایک قابل افسوس امر ہے۔

چین میں قید پاکستانیوں کے لواحقین نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں چین سمیت دیگر ممالک میں قید پاکستانیوں کی خواتی رشتہ داروں سمیت دیگر عزیز و اقارب نے شرکت کی۔

اپنے نعروں اور مطالبات سے مزین بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے حکومت سے قیدیوں کی رہائی کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

بعدازاں قیدیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس فار پرزنرز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سپری کورٹ کے فیصلے اور وزیراعظم عمران خان کے بار بار اعلانات کے باوجود اس ضمن میں حکومتی اقدامات کا نہ ہونا ایک قابل افسوس امر ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ غوانزو، بیجنگ اور لانزو سمیت مختلف شہروں کی جیلوں میں مقید پاکستانیوں کی اکثریت طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہیں تاہم طبہ سہولیات کی عدم دستیابی کے ساتھ ساتھ انہیں حلال خوراک بھی مہیا نہیں کی جا رہی بلکہ الٹا ان سے روزانہ مسلسل 16 سے 18 گھنٹے مشقت کرائی جاتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ایک قیدی کی موصول شدہ لاش سے قیدیوں کے حالات کا بخوبی اندازہ ہوتاہے۔

تنظیم کے مطابق اس وقت صرف لانزو جیل میں 30 سے 40 قیدی بیمار ہیں تاہم حکومت پاکستان نہ ہی بیجنگ میں واقع پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے ان کی خبر لی جاتی ہے۔

بیان میں حکومت پر زور دیتے وزیراعظم سے خصوصی طور پر مطالبہ کیا گیا کہ چین سمیت دنیا بھر کے ممالک میں محبوس پاکستانیوں کو لاوارث نہ چھوڑنے کے اپنے وعدے کو نبھاتے ہوئے ان کی واپس کیلئے فوری انتظامات و اقدامات کیے جائیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button