پاکستان اور چین کا سی پیک کے متعلق فنانشل ٹائمز کی رپورٹ مسترد، منصوبے جاری رکھنے پر اتفاق
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں تجارت، کابینہ، صنعت اور سرمایہ کی کابینہ کے رکن عبدالرزاق داؤد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان پاک چین اقتصادی راہدری پر ازسرنو غور کر رہا ہے اور ایک سال تک اس منصوبے پر تمام کام روک دینا چاہیے۔

پاکستان اور چین نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے فنانشل ٹائمز میں شائع کردہ رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سی پیک کے منصوبوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں تجارت، کابینہ، صنعت اور سرمایہ کی کابینہ کے رکن عبدالرزاق داؤد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان پاک چین اقتصادی راہدری پر ازسرنو غور کر رہا ہے اور ایک سال تک اس منصوبے پر تمام کام روک دینا چاہیے۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق عبدالرزق داؤد نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ حکومت نے پاک چین اقتصادی راہدری (سی پیک) منصوبے کے حوالے سے چین سے مذاکرات کرتے ہوئے اپنا کام صحیح طریقے سے انجام نہیں دیا تھا، نہ ہی کوئی تحقیق کی اور نہ مذاکرات صحیح طرح سے انجام پائے تھے جس کی وجہ سے بہت کچھ ہاتھ سے نکل گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے سی پیک کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے 9 ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کا پہلا اجلاس رواں ہفتے منعقد ہو گا جس میں تمام ماہرین سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور فوائد و نقصانات کا اندازہ لگائیں گے۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا تھا کہ میرے خیال میں تمام چیزوں کو ایک سال تک روک دینا چاہیے تاکہ چیزوں کا بغور جائزہ لیا جا سکے اور ہم اس منصوبے کو پانچ سال تک بھی پھیلا سکتے ہیں۔
تاہم پاکستان میں موجود چین کے سفارتخانے نے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے اسے یکسر مسترد کردیا۔
چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سی پیک پر پاکستان اور چین کے درمیان مکمل اتفاق ہے کہ یہ باہمی فوائد کا حامل منصوبہ ہے اور پاکستان کی ضرورت اور ترقی کے مطابق دونوں ملک اس کو آگے لے کر چلیں گے
دوسری جانب دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین نے سی پیک کے جاری منصوبوں اور تعاون کے نئے شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔