وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سی سی کے اجلاس میں فی الحال گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گیس کی قیمتوں پر دی جانے والی سبسڈی کے نظام پر بحث ہوگی اس کے بعد وزیر اعظم حتمی فیصلہ کریں گے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ سابق حکومت گیس سیکٹر میں ایک سو 56 ارب روپے کا سالانہ خسارہ چھوڑ کر گئی، گیس چوری میں بھی پچھلے پانچ سالوں میں اضافہ ہوا، گیس سیکٹر کی تباہ کن حالت سے متعلق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بہتر بتاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت گیس صرف 40 فیصد لوگوں کو میسر ہے، 60 فیصد سیلنڈر استعمال کرتے ہیں، گیس سیلنڈرز کی قیمتوں میں گزشتہ چند ہفتوں میں 70 فیصد اضافہ ہوا، لہٰذا وفاقی حکومت کی جانب سے تمام صوبوں کو ہدایت جاری کی جائے گی کہ وہ سیلنڈرز استعمال کرنے والوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سی سی کے اجلاس میں فی الحال گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گیس کی قیمتوں پر دی جانے والی سبسڈی کے نظام پر بحث ہوگی اس کے بعد وزیر اعظم حتمی فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرِ اعظم عمران خان نے گیس سیکٹر کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سالانہ 50 ارب روپے کی گیس چوری کی روک تھام کے لیے گیس نرخ میں اوسطاً 46فی صد پر رضامندی کا اظہار کیا تھا، جس سے ایک گھریلو صارف کے کے لیے گیس کی قیمت میں 180 فیصد تک کا اضافہ ہوجائے گا۔