قومی

وزیراعظم ہاؤس کے سامنے خودکشی کرنے والا شخص کون تھا؟

 

وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے خودکشی کرنے والے شہری کی شناخت ہوگئی ہے۔ ڈی سی حمزہ شفقت کے مطابق خودکشی کرنے والا شخص فیصل ولد فضل دیول شریف مری کا رہائشی ہے جو نفسیاتی مریض تھا اور نشے کا عادی تھا۔

ڈی سی نے بتایا کہ اس کے بھائی سے ہماری بات ہوئی ہے اس پر سات سال پہلے بھی کوئی پرچہ ہوا تھا، پرچے کی وجہ سے یہ ادھر اُدھر پھرتا بھی رہتا تھا اور اِسے شکایات بھی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے کچھ طبی مسائل بھی تھے پولی کلینک بھی آیا تھا، اس نے کہا ہے کہ مجھے پنڈی پولیس پر اعتبار نہیں اس لیے یہ کر رہا ہوں۔ ڈی سی نے کہا کہ پنڈی پولیس کے مطابق یہ 3 سالہ بچی سے زیادتی کا ملزم تھا، یہ 2 دسمبر کو مفرور ڈکلیئر کیا تھا جبکہ 19 ستمبر کو ایف آئی آر کاٹی گئی تھی۔

ڈی سی کے مطابق وہاں ساری ٹیمیں موجود تھیں میں خود بھی برن سینٹر پہنچا لیکن یہ بچ نہ سکا، انہوں نے بتایا کہ ہم اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کر رہے ہیں لیکن یہ واضح ہے اس کا اسلام آباد پولیس یا کورونا سے کوئی تعلق نہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے شہری کی خود سوزی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ اسلام آباد میں جمعہ کے روز ایک شہری نے وزیراعظم ہاؤس کے سامنے خود پر تیل چھڑک کر آگ لگادی تھی جسے  ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

شہری کے پاس سے وزیراعظم ہاؤس کو لکھا گیا خط بھی ملا جس میں کہا گیا تھا کہ میرا اتنا قصور ہے کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور لوگوں سے بھی مانگا۔ تاہم اب وزیراعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر کو فوری جوڈیشل انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف کمشنر اسلام آباد کے مطابق جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی اور ضلعی مجسٹریٹ انکوائری 48 گھنٹوں کے اندر اندر پیش کرے گی۔ خیال رہے کہ خودسوزی کرنے والے شہری نے خط میں حکومتی پارٹی کے عہدیدار کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

خط میں کہا گیا تھاکہ میں پیر ودھائی تھانہ گیا لیکن کارروائی نہیں کی گئی، میرے اوپر 20 لیٹر شراب کا جھوٹا پرچہ بھی کرایا گیا، میں نے حکمران جماعت کے ایک عہدیدار کیخلاف وزیراعظم سیکرٹریٹ میں درخواست دی تھی اور یہ درخواست سی پی او راولپنڈی کو مارک کی گئی تھی۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button