لائف سٹائل

باجوڑ: کیا احساس پروگرام کے دفتر خواتین کی جگہ ان کے شوہر آ سکتے ہیں؟

عزیز بونیرے

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر باجوڑ میں قائم احساس پروگرام کے دفتر میں خواتین کا رش ہونے اور خواتین کو درپیش مشکلات پر شوہر کو احساس پروگرام دفتر میں آنے کی اجازت کے حوالے سے مختلف پوسٹیں شیئر کی گئی ہیں کہ احساس پروگرام رجسٹریشن اور دیگر مسائل کو حل کرنے کیلئے اب خواتین کی جگہ ان کے مرد آ سکتے ہیں۔

ٹی این این کی جانب سے رابطہ کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر خار باجوڑ حمزہ ظہور نے بتایا کہ احساس پروگرام میں روزانہ خواتین کی بڑی تعداد اور موجودہ امن امان کی صورتحال کے پیش نظر ہم نے مختلف محکموں اور عوامی نمائندوں کے ساتھ مشترکہ اجلاس کیا ہے جس میں باجوڑ احساس پروگرام سسٹم میں پہلے سے رجسٹرڈ خواتین کی جگہ ان کے شوہروں کو آنے کی اجازت دینے کیلئے عوامی نمائندوں اور دیگر محکموں کی مشاورت سے تجویز آئی ہے تاکہ خواتین کا رش کم کرنے اور سیکورٹی کو کنٹرول کرنے میں آسانی ہو۔

حمزہ ظہور نے مزید بتایا کہ وہ خواتین جو پہلی بار احساس پروگرام میں رجسٹریشن کر رہی ہیں ان کے لئے خود آنا ضروری ہے، ان اقدامات کا مقصد یہاں پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنا اور سول کالونی میں آنے والی خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

اس حوالے سے باجوڑ کے سینئر صحافی زاہد جان نے سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر غلط ہے، یہ پیسے خواتین کو ہی دیئے جاتے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں خواتین گھروں سے باہر نکل آئیں، یہ رقم اور اس کا اندراج خواتین ہی کے نام پر ہو گا اور ان کے پیسے خواتین کو دیئے جائیں گے۔

زاہد جان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ خار باجوڑ کی سول کالونی میں احساس پروگرام کیلئے دو کمروں پر مشتمل آفس ہے جہاں پر روزانہ کے بنیاد پر احساس پروگرام کیلئے بڑی تعداد میں خواتین آ رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سول کالونی باجوڑ میں روزانہ کی بنیاد پر احساس پروگرام دفتر میں آنے والی خواتین کیلئے انتظار گاہ، واش روم اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر افتخار عالم کی ہدایات پر ایڈشنل اسسٹنٹ کمشنر شیر رحمان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر احساس پروگرام اجمل خان، نومنتخب تحصیل ناظم ڈاکٹر حمید، ڈاکٹر خلیل، ایس ڈی پی او گلزار سول ڈیفنس اور دوسرے محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس ریلز میں کہا گیا کہ سول کالونی میں خواتین کا رش کم کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر سیکورٹی فراہم کرنا، پینے کا صاف پانی، آمدورفت کیلئے علیحدہ راستہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں شریک افراد نے موجودہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے ہفتہ میں چار دن ان خواتین کیلئے مختص کئے جائیں جن کے شوہر باجوڑ سے باہر ہوں یا کسی بیماری اور دیگر مجبوری کے تحت دفتر آنے سے قاصر ہوں۔

اجلاس میں احساس پروگرام میں خواتین کی جگہ ان کے شوہروں کو بھی آنے کی اجازت دی جائے اور تحصیل وائز فارمولے پر عمل درآمد یقنی بنایا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button