لائف سٹائل

اپر چترال: تحصیل میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شمسی توانائی سے چلنے والی آب پاشی کی جعلی سکیم کا انکشاف

گل حماد فاروقی

اپرچترال میں تحصیل میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شمسی توانائی سے چلنے والی جعلی آبپاشی سکیم کا انکشاف ہوا ہے۔

زرائع کے مطابق معاون خصوصی براٸے اقلیتی امور وزیر زادہ نے ضلع اپر چترال کے برآماندھ بروک وادی لاسپور کی آبنوشی اور ابپاشی کے لٸے سولر سسٹم کے زریعے پانی فراہمی کے لٸے دس لاکھ روپے مختص کٸے تھے۔ اس منصوبے کا تقریباً ایک سال پہلے ٹینڈر ہوا تھا مگر تاحال اس منصوبے پر کام کا آغاز نہ ہو سکا۔

ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن فضل الدین جوشی نے بتایا کہ اس سکیم کا ٹھیکہ لوٸر چترال سے تعلق رکھنے والے ٹھیکیدار اشفاق نے لیا تھا تاہم باعث حیرت امر یہ ہے کہ ٹھیکیدار نے ایک بار بھی اس منصوبے کی سائٹ کو وزٹ کرنے کی زحمت نہیں کی۔ چونکہ یہ کام ٹی ایم اے مستوج کےزیر نگرانی ہونا تھا تو ٹی ایم اے مستوج کے انجینٸر امتیاز نے کام کا آغاز کٸے بغیر بدست وزیر زادہ کیلاش منصوبے کا افتتاح کر کے انوکھا کام کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتہاٸی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ انصاف کی حکومت میں عوام کے ساتھ دھوکا اور ناانصافی ہو رہی ہے۔ ٹھیکیدار اور اداروں میں بیٹھے مافیاز اپنی من مانیاں کر رہے ہیں اور ترقیاتی کاموں میں ادارے اور ٹھیکیدار صاحباں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں مگر کوٸی پوچھنے والا نہیں۔ وزیر زادہ اور تحریک انصاف چترال کی ضلعی قیادت کی آنکھوں کے سامنے یہ سب ہو رہا ہے مگر وزریر زادہ اور ضلعی قیادت اداروں سے پوچھنے کی بجاٸے خاموش تماشاٸی کا کردار ادا کر رہے ہیں، ”ٹنڈر کے ایک سال بعد بھی ایک چھوٹے منصوبے پر کام کا آغاز نہ ہونا قابل افسوس ہے اور ان کا ایسے منصوبے کا افتتاح کرنا براماندھ کے مکینوں اور لاسپور کے پارٹی کارکنوں کو بیوقوف بنانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا اور ڈی سی اپر چترال محمد علی سے مطالبہ کیا کہ اس دھوکہ دہی اور بد عنوانی کا نوٹس لے کر جلد از جلد کام کا آغاز کرواٸیں، ٹی ایم اے مستوج، انجینئر امتیاز اور ٹھیکیدار اشفاق کے خلاف کارواٸی کی جاٸے کیونکہ وہ اس منصوبے میں تاخیری حربہ استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے کیوں اور کیسے کام کا آغاز کٸے بغیر منصوبے کا افتتاح کیا ہے؟

فضل الدین جوش جنرل سیکرٹری پی ٹی آی ضلع اپر چترال نے اس بات پر نہایت افسوس اور خیرانگی کا مظاہرہ کیا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کے معاون حصوصی وزیر زادہ نے اکتوبر میں اس منصوبے کا افتتاح کیا جس کا بورڈ بھی چاک کے زریعے ہاتھ سے لکھا گیا تھا مگر عملی طور پر اس منصوبے کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

اس سلسلے میں جب تحصیل میونسپل آفیسر اپر چترال محمد حنیف سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر مقامی لوگوں کا آپس میں جھگڑا چل رہا ہے اس لیے یہ مکمل نہ ہو سکا۔ ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ جب منصوبہ مکمل نہ تھا تو اس کا افتتاح کیوں کروایا گیا تو اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

یاس سلسلے میں جب وزیر زادہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کی حالانکہ ان کو اپنی پارٹی کے جنرل سیکرٹری کی تحریری شکایت اور الزام بھیجا گیا کہ اس پر اپنا موقف دیں مگر دو ماہ بعد بھی وہ جواب نہ دے سکے جبکہ ٹی ایم او سے بار بار پوچھا گیا کہ اس کا کوئی جواز پیش کریں مگر ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ انجینئر امتیاز سے پوچھیں۔

اس پر انجینئر سے بار بار پوچھنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے تاحال کوی جواب نہیں دیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button