باچاخان یونیورسٹی حملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی

پشاور(ٹی این این )گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے باچا خان یونیورسٹی میں حملے کے روز سکیورٹی کے انتظامات اور غفلت کی نشاندہی کرنے کےلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے اور انہیں واقعے کی ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلے میں گورنر کی زیرصدار ت جمعہ کے روز پشاور میں منعقدہ ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات کافیصلہ کیاگیا۔
اس سلسلے میں کمشنرپشاور ڈویژن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی حملہ کے روزباچاخان یونیورسٹی میں سکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیا جائےگا۔
اجلاس میں وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خان خٹک، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمن ، چیف سیکرٹری امجد علی خان اورآئی جی پولیس ناصر درانی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹامحمداسلم کمبوہ ، سیکرٹری داخلہ ، قائم مقام انسپکٹر جنرل فرنٹئیر کور بریگیڈئیر قیصر علی، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری لیاقت علی خان سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجودتھے۔
اجلاس میںخیبر پختونخوا اورفاٹا میں امن و امان کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان اورخاص طور پرباچا خان یونیورسٹی پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔
اس موقع پر اجلاس کو بتایاگیاکہ باچاخان یونیورسٹی حملہ میں ملوث گروہ اور سہولت کاروں کے بارے اہم معلومات پر مو¿ثر کارروائی کی گئی ہے۔اجلاس میں اس امر پر زوردیا گیاکہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے بارڈرمینجمنٹ کے حوالہ سے مسائل کے ازالہ کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
پولیس اورفرنٹیئرکانسٹبلری کی استعداد اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے وفاق سے متعلق اقدامات کی سفارشات وفاقی حکومت کو ارسال کی جارہی ہےں۔
اجلاس کوبتایاگیاکہ پاک فوج اورسکیورٹی اداروں کے کامیاب آپریشن سے پسپاہونےوالے دہشت گرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ عوامی مقامات پر ہونیوالی بہیمانہ دہشت گردی کی وارداتوں کو ناکام بنانے کیلئے اور دہشت گردی کے خلاف اندرونی محاذ پرلڑی جانیوالی اس جنگ میں عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔
اجلاس میں باچاخان یونیورسٹی حملہ اور کارخانو مارکیٹ دھماکہ کے شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعابھی کی گی۔