چارسدہ: باچا خان یونیورسٹی پر حملہ،21 جاں بحق، قومی سوگ کا اعلان

خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ میں سرڈھیرئ پولیس سٹیشن کے حدود میں واقع باچہ خان یونیورسٹی پر بدھ کو علی الصبح ہونے والے مسلح افراد کے حملے میں مقامی پولیس کے مطابق 21 افراد جاں بحق جبکہ تیس زخمی ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن کے مطابق یہ مسلح افراد عقبی دیوار پھلانگ کر عمارت میں گھسے اور یونیورسٹی گارڈز نے جب ان کا راستہ روکا تو فائرنگ کرکے انہیں زخمی کردیا اور یونیورسٹی کے دیگر حصوں تک پھیل گئے۔
۔ حملے کے فوری بعد سیکیورٹی اہلکار جائے وقوع پر پہنچ کر ریسکیو اپریشن شروع کیا اور ہزاروں کی تعداد میں محصور طلبا کو باہر نکالا۔ آٗئی ایس پی آر کے مطابق ریسکیو اپریشن مکمل ہوا ہے اور یونیورسٹی عمارت کو سیکوریٹی فورسز نے تحویل میں لے لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس معرکے میں چار دہشت گرد مارے گئے ہیں
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ جب مسلح افراد یونیورسٹی میں داخل ہوئے تو بوائز ہاسٹل کی جانب بڑھے اور زیادہ طلبا ہاسٹل کے اندر دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ان عسکریت پسندوں نے یونیورسٹی میں دھماکے بھی کئے جس سے محسور طلبا میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
واقعے کے بعد میجر جنرل راحیل شریف، عمران خان، گورنر سردار مہتاب احمد خان اور دیگر صوبائی اور وفاقی وزرا نے یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس المناک واقعے کے بعد صوبے کے تعلیمی ادارے بند کردئے گئے ہیں جبکہ چارسدہ کے محکمہ تعلیم نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے مہینے کے ٓآخری تاریخ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واقعے کے افسوس میں خیبر پختونخوا حکومت نے تین جبکہ وفاقی حکومت نے ایک دن سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اور اس دوران سرکاری عمارتوں پر قومی جھنڈا سرنکوں رہے گا۔ دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے اس المناک واقعے کے افسوس میں دس دن سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
یونیورسٹی پر حملے کی خبر سن کر وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اپنا دورہ برطانیہ مختصر کرکے دوبئ سے وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اس واقعے کے بعد ٹوئیٹر اور دیگر سماجی رابطوں کے ویب سائٹس پر مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر شرعی قرار دیا ہے اور اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے
باچا خان یونیورسٹی چارسدہ شہر کے مضافات میں واقع ہے۔ جس وقت یونیورسٹی پر حملہ ہوا تو وہاں ایک مشاعرہ بھی منعقد ہو رہا تھا جس میں سینکڑوں افراد کی شرکت متوقع تھی۔ خیال رہے کہ خیبر پختونخوا میں چند دن قبل ہی سکیورٹی اداروں کی جانب سے تعلیمی اور سرکاری اداروں اور دفاتر پر حملے کے خطرے کے بارے میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
اس الرٹ کے بعد گذشتہ سنیچر کو صوبائی دارالحکومت پشاورچھاؤنی میں درجنوں سکول بھی بند کروائےگئے تھے۔