خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا حکومت کے معاونین خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی معطل

پشاورہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کے معاونین خصوصی اور مشیروں کی تعیناتی معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابق ڈپٹی سپیکر خوشدل خان ایڈوکیٹ نے پشاور ہائی کورٹ میں ان تعیناتیوں کو چیلنج کرکھا تھا جسٹس اکرام اللہ اور جسٹس روح الامین پر مبنی 2 رکنی بینچ نے جس کی سماعت کی۔

عدالتی احکامات پر معطل مشیران میں اجمل وزیر، ضیابنگش عبدالکریم، حمایت اللہ اور کامران بنگش شامل ہیں۔

واضح رہے کہ خوشدل خان کی جانب سے دائر رٹ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ معاونین کی تعیناتی غیر قانونی ہے حالانکہ کابینہ مکمل ہے۔

دوسری جانب عدلاتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ میڈیا کے ذریعے انہیں عدالتی فیصلے کا علم ہوا جس پر غور کیا جا رہا ہے۔

صوبائی وزیر کے مطابق عدالت عالیہ کی جانب سے انہیں کسی قسمکا پیشگی نوٹس اس حوالے سے موصول نہیں ہوا اور یہ کہ آج ہی نوٹس جاری کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو چینلج کریں گے کیوں کہ آئین میں مشیروں ومعاونین خصوصی کی تقرری کا اختیا رحکومت کو حاصل ہے۔

شوکت یوسفزئی کے مطابق آئین میں پانچ مشیر رکھنے کی گنجائش ہے، ہم نے تین مشیر مقرر کئے، حکومتی معاملات چلانے کے لئے مشیروں اور معاونین خصوصی کا تقرر ضروری ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایڈوکیٹ جنرل کے ساتھ رابطے میں ہیں اور عدالتی فیصلے پر تفصیلی غور کے بعد ہی جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے گزشتہ دنوں پانچ مشیروں ومعاونین خصوصی کو صوبائی وزرا کا درجہ دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جسے قانونی مسائل کی وجہ سے جلد ہی واپس لے لیا گیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button