مولانا سمیع الحق کے خاندان نے پولیس کی جانب سے قبر کشائی کی درخواست مسترد کر دی
مولانا عرفان الحق کے مطابق قبرکشائی غیر شرعی فعل ہے اور ہم مولانا سمیع الحق کی لاش کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتے جبکہ قانون میں پوسٹ مارٹم کرانے یا نہ کرانے کا اختیار ورثا کے پاس ہے۔

جمیعت علماء اسلام س کے امیر مولانا سمیع الحق کے خاندان نے پولیس کی جانب سے پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی درخواست مسترد کر دی۔
خیال رہے کہ راولپنڈی پولیس نے مولانا سمیع الحق کی قبرکشائی کے لیے عدالت میں باضابطہ درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی کہ پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی ضروری ہے۔
جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ کو ارسال کی جب کہ قبر کشائی کے لیے سول جج محمد ولی مہمند کو جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کیا گیا۔
پولیس کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے مولانا سمیع الحق کے ورثاء کو قبر کشائی کے لیے 20 نومبر کے سمن جاری کیے تاہم مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا عرفان الحق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جے یو ائی (س) مولانا سمیع الحق کی قبر کشائی کی استدعا یکسر مسترد کرتی ہے۔
مولانا عرفان الحق نے کہا کہ قبرکشائی غیر شرعی فعل ہے اور ہم مولانا سمیع الحق کی لاش کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتے جبکہ قانون میں پوسٹ مارٹم کرانے یا نہ کرانے کا اختیار ورثا کے پاس ہے۔
یاد رہے کہ جے یو آئی (س) کے سربراہ اور سابق سینیٹر مولانا سمیع الحق کو دو نومبر کو راولپنڈی میں اپنی رہائشگاہ پر قتل کر دیا گیا تھا۔