خیبر پختونخوا

ایس پی طاہر خان داوڑ کی شہادت، اے این پی کے پشاور، مہمند اور باجوڑ سمیت صوبہ بھر میں احتجاجی مظاہرے

پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرین سے اپنے خطاب میں عوامی نشنل پارٹی کے قائم مقام صدر غلام بلور کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ریت کی بوری ہے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور یہ کہ پختونوں نے ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں اب مزید قربانیاں نہ لی جائیں۔

خیبرپختونخوا پولیس کے اعلیٰ افسر ایس پی طاہر خان داوڑ کی شہادت کیخلاف قبائلی ضلع باجوڑ میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام اک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

خار بازر میں ہوئے مظاہرے میں پارٹی کارکنوں اور مقامی آبادی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے صدر عطا اللہ خان، سیکرٹری جنرل گل افضل و دیگر نے سوال اٹھایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کو آخر کسطرح دن دیہاڑے اسلام آباد سے اغوا اور بعدازاں افغانستان میں شہید کیا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ طاہر داوڑ شہید کے قتل کی فوری تحقیقات کرائی جائیں اور ان کے قاتل گرفتار کیے جائیں۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ کشیدگی کے ساتھ ساتھ ملکی حالات بھی خراب ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب قبائلی ضلع باجوڑ میں بھی شہید ایس پی کے قتل کیخلاف اے این پی ہی کے زیراہتمام ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

سرائے نورنگ میں احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کو پشتون قوم سے تعلق رکھنے کی وجہ سے سزا دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ طاہر داوڑ کا اسلام آباد سے اغوا اور افغانستان میں شہید ہونا ایک سوالیہ نشان ہے۔

اسی طرح قبائلی ضلع مہمند کے علاقے یکہ غونڈ میں بھی اے این پی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت اے این پی مھمند کے صدر نثار مھمند نے کی۔

اس موقع پر مقررین نے ایس پی داوڑ کے اٖوا اور بعدازاں شہادت کو حکومت کی ناکامی قرار دیا اور اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس سلسلے میں عوامی نشنل پارٹی کی جانب سے سب سے بڑا مظاہرہ پشاور پریس کلب کے سامنے کیا گیا جس میں پارٹی  کے مرکزی رہنماء میاں افتخار حسین، حاجی غلام احمد بلور اور اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

مظاہرین نے انصاف دو انصاف دو شہید طاہر داوڑ کو انصاف دو کے نعرے بھی لگائے۔

مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ایک آفیسر کے اغوا اور پھر لاش افغانستان سے ملنے سے بہت شکوک پیدا ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد وزراء کے بیانات بھی قابل تشویش اور شکوک پر مبنی ہیں۔

عوامی نشنل پارٹی کے قائم مقام صدر غلام بلور کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ریت کی بوری ہے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور یہ کہ پختونوں نے ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں اب مزید قربانیاں نہ لی جائیں۔

مظاہرین نے ایس پی داوڑ کے قتل کی تحقیقات اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایس پی طاہر خان داوڑ 6 اکتوبر کو اسلام آباد سے اغوا کیے گئے اور 13 نومبر کو افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے ضلع در بابا میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جن کی میت بعدازاں طورخم بارڈر پر پاکستان کے حوالے کی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button