خیبر پختونخوا

جامعہ پشاور میں طلبہ پر تشدد، متحدہ طلبہ محاذ نے ایک بار پھر احتجاج کا اعلان کردیا

پشاور یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرے کے دوران طلبہ محاذ کے چیئرمین بلال خان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف 22 نومبر کو احتجاج فیصلہ کن ہوگا جس میں صوبہ بھر تعلیمی اداروں کے طلبہ بلائے جائیں گے۔

جامعہ پشاور کی طلبہ تنظیموں کے اتحاد متحدہ طلبہ محاذ نے اپنے مطالبات کے حق میں 22 نومبر سے ایک بار پھر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

جامعہ پشاور میں احتجاجی مظاہرے کے دوران طلبہ محاذ کے چیئرمین بلال خان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف 22 نومبر کو احتجاج فیصلہ کن ہوگا جس میں صوبہ بھر تعلیمی اداروں کے طلبہ بلائے جائیں گے۔

بلال خان نے الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی اننتظامیہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پبلک نہیں کروانا چاہتی اور اس کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

متحدہ طلبہ محاذ کے چیئرمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرامن احتجاج کرنے والے طلبہ پر تشدد کرنے کے واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث افسران کو سزائیں دی جائیں۔

یاد رہے کہ 4 اکتوبر کو جامعہ پشاور میں طلبہ کی جانب سے ایک پرامن احتجاج پر جامعہ کی انتظامیہ کی جانب سے کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں کئی طلبہ زخمی جبکہ متعدد گرفتار کیے گئے تھے۔

بعدازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی اور طلبہ کو فوری طور رہا کرنے اور ان کے مسائل حل کرنے کے مطالبات کیے گئے۔

دوسری جانب حکومت نے بھی طلبہ کو فوری رہا کرنے اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی تاہم صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ فیسوں میں اضافہ نہیں بلکہ کچھ اور ہے اور یہ کہ حکومت مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم غیرمتعلقہ افراد کے ساتھ نہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button