پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل یکم دسمبر سے روکنے کا فیصلہ
یو این ایچ سی آر کے مطابق واپسی کا عمل معطل ہونے کے بعد بھی پروف آف رجسٹریشن کارڈ موثر رہیں گے اور این ایچ سی آر کے رضاکارانہ دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ رضاکارانہ واپسی فارم کے بغیر افغانستان واپس جانے والے مہاجرین کو امداد نہیں ملے گی۔

پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل سردیوں کے باعث یکم دسمبر سے روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل سرد موسم کے باعث یکم دسمبر سے 28 فروری تک رکا رہے گا اور یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوگا۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق واپسی عمل کی معطلی کے دوران آزاخیل، نوشہرہ، بلیلی اور کوئٹہ میں رضاکارانہ طور واپس جانے والوں کو سہولیات کی فراہمی ناممکن ہے جبکہ افغانستان میں بھی کابل، ثمرخیل اور جمالی مینہ میں نقد رقوم دینے والے مراکز بند رہیں گے۔
یو این ایچ سی آر کے مطابق واپسی کا عمل معطل ہونے کے بعد بھی پروف آف رجسٹریشن کارڈ موثر رہیں گے اور این ایچ سی آر کے رضاکارانہ دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ رضاکارانہ واپسی فارم کے بغیر افغانستان واپس جانے والے مہاجرین کو امداد نہیں ملے گی۔
یو این ایچ سی آر کے بیان کے مطابق اس وقت رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 14 لاکھ کے قریب ہے۔
واضح رہے کہ لاکھوں افغان مہاجرین گزشتہ تقریباَ چار دہائیوں سے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان میں زندگی گزار رہے ہیں۔