خیبر پختونخوا

نوشہرہ، ملک کی پہلی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں سہولیات کے فقدان کیخلاف طلبہ سراپا احتجاج

مظاہرین نے دھمکی دی کہ جب تک وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان یا گورنر شاہ فرمان وہاں آتے اور انہیں سارے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی نہیں کراتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

نوشہرہ میں قائم ملکی تاریخ کی پہلی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں سہولیات کے فقدان اور عملے کی کمی کیخلاف جامعہ کے طلبہ نے احتجاجی سلسلے کا آغاز کیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت کے دوران نوشہرہ کے علاقے امان گڑھ میں واقع آدم جی ٹیکسٹائل مل کی عمارت میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا قیام عارضی بنیادوں پر عمل میں لایا گیا تھا جس کا افتتاح سابق وزیراعلیٰ اور موجودہ وزیردفاع پرویز خٹک نے کیا تھا۔

جامعہ میں سہولیات کے فقدان کیخلاف جامعہ کے 420 طلبہ گزشتہ تین دنوں سے برسر احتجاج ہیں جنہوں نے آج شوبرا چوک تک احتجاجی ریلی نکالی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بعدازان نوشہرہ پریس کلب کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا اور صوبائی حکومت اور وزیردفاع پرویز خٹک کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مظاہرے میں شامل سرور خان نامی ایک طالبعلم کا کہنا تھا کہ جامعہ کی لیبارٹریز کیلئے چند مشینیں لائیں گئیں جو سالہا سال سے بند پڑیں ہیں اور طلبہ نے ان سے کسی قسم کا کوئی استفادہ نہیں کیا۔

سرور خان کے مطابق ٹیکنیکل یونیورسٹی میں 70 فیصد کام لیبارٹریز میں ہوتا ہے لیکن بدقسمتی یہ سہولت ادھر دستیاب نہیں جس کی وجہ سے طلبہ کا 70 فیصد وقت ضائع ہو رہا ہے۔

صوابی سے تعلق رکھنے والے جنید خان نامی ایک اور طالبعلم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کا باقاعدہ افتتاح نہیں ہوا ہائیر ایجوکیشن کمیششن کی جانب سے صرف ایک عارضی اجازت نامہ ہی ملا تھا کیونکہ یونیورسٹی ایچ ای سی کے معیار پر پوری ہی نہیں اترتی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پانی ہے نہ واش رومز اور نہ ہی ہاسٹل کی سہولت اوپر سے جب بارش ہوتی ہے تو یونیورسٹی کی عمارت جابجا ٹپکتی ہے۔

طلبہ نے الزم عائد کیا کہ رئیس الجامعہ، جامعہ کے فنڈز سے ستر لاکھ روپے اپنے ذاتی مکان پر خرچ کر چکے ہیں نیب کو جس کی انکوائری کرنی چاہیے۔

مظاہرین نے دھمکی دی کہ جب تک وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان یا گورنر شاہ فرمان وہاں آتے اور انہیں سارے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی نہیں کراتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button