خیبر پختونخوا

پشاور، جنسی ہراسانی کے کیس میں نجی سکول کے پرنسپل کو 105 سال قید کی سزا

یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ایک طالبعلم کی شکایت پر پشاور کے علاقے حیات آباد میں قائم “حیات آباد چلڈرن اکیڈمی“ کے پرنسپل عطاءاللہ مروت کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پشاور کی ایک سیشن عدالت نے پشاور کے نجی سکول پرنسپل کو جنسی ہراسانی کے مقدمے میں 105 سال قید جبکہ 10 لاکھ 40 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں ایک طالبعلم کی شکایت پر پشاور کے علاقے حیات آباد میں قائم “حیات آباد چلڈرن اکیڈمی“ کے پرنسپل عطاءاللہ مروت کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے فحش ویڈیوز، جنسی ادویات اور منشیات بھی برآمد ہوئیں جبکہ اپنے ابتدائی بیان میں ملزم نے سینکڑوں خواتین کے ساتھ جنسی بدفعلی کرنے اور ان کی ویڈیوز بنانے کا بھی اعتراف کر لیا تھا۔

پولیس نے ملزم کیخلاف 12 مقدمات درج کیے تھے جس کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا جہاں اس نے اقبال جرم کرتے ہوئے طالبات کا جنسی استحصال کرنے کا الزام ماننے سے انکار کیا تھا۔

واضح رہے کہ پرنسپل اپنے تعلیمی ادارے کو قحبہ خانے کے طور پر استعمال کرتا تھا اور یہ کام کئی سالوں سے جاری تھا۔

دوسری جانب پرنسپل نے سکول کے مختلف حصوں میں خفیہ کیمرے نصب کر رکھے تھے جن سے قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر طالبات اور ان کے والدین کو بلیک میل کیا جاتا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button