پھولڑ۔۔ انوکھی ثقافت کے حامل چترال میں پھولوں کا ایک روزہ تہوار
ٹی این این کی رپورٹ کے مطابق چین، سکاٹ لیڈ، برطانیہ اور امریکہ سمیت دیگر ممالک کے سیاحوں نے بھی اس مرتبہ پھولڑ میں شرکت کی۔

خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقے چترال میں دیگر تہواروں کی طرح پھولڑ بھی نہایت جوش و خروش اور پورے جذبے و ولولے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
اپنی انوکھی ثقافت، رسوم و رواج اور لباس کی وجہ سے دنیا بھر کی توجہ کا محور بنے چترال کے کیلاش قبیلے کے عوام سال کے دو بڑے اور دو چھوٹے تہواروں کی طرح پھولڑ تہوار بھی مناتے ہیں۔
پھولوں کا یہ ایک روزہ تہوار چترال کی وادی بریر میں ہی منایا جاتا ہے جہااں پھولوں سے بنائی گئی ٹوپیاں ان بچوں کے سر رکھی جاتی ہیں جن کی عمر دس سال ہو چکی ہوتی ہے۔
علاوہ ازیں تہوار کے دنوں میں اہل علاقہ انگور و دیگر پھل بھی توڑ یا چن کر موسم سرما کیلئے گھروں میں محفوظ کر لیتے ہیں۔
پھولڑ کے روز کیلاشی خواتین ایک دوسری کے شانوں پر ہاتھ رکھے دائرے کی شکل میں محوِ رقص ہوتیں اور اپنے مذہبی گیت گاتی ہیں۔
اس موقع پر معمر خواتین رقص کرنے والیوں کی ٹوپیوں میں 50، 100 اور ہزار ہزار کے نوٹ رکھتیں ہیں اور ان کی ٹوپیوں کا حسن دوبالا کرتی ہیں اور اس اقدام کو تکریم و تحسین کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔
اس بار پھولڑ میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح اسلام آباد کی دو لڑکیوں نے بھی حصہ لیا۔
ٹی این این کی رپورٹ کے مطابق چین، سکاٹ لیڈ، برطانیہ اور امریکہ سمیت دیگر ممالک کے سیاحوں نے بھی اس مرتبہ پھولڑ میں شرکت کی۔
ٹی این این کے ساتھ بات چیت میں ان غیرملکی سیاحوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اگر ایک طرف پھولڑ کے مزے لوٹے تو دوسری جانب وادی بریر کا راستہ خستہ حالی کا شکار ہے اور انہیں وہاں آتے ہوئے کافی مشکلات جھیلنا پڑیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی بریر جانے والی سرک تعمیر کر دی جائے تو امید ہے کہ مزید سیاح بھی اس طرف متوجہ ہوں گے اور اس طرح کے تہواروں میں شرکت کریں گے۔