ایٹا کا میڈیکل کیلئے انٹری ٹیسٹ میں اپنی کوتاہیوں کا اعتراف، تصحیح کا دعویٰ
ڈائریکٹر ایٹا کے مطابق ادارے نے یہ مسئلہ سیکرٹری ایجوکیشن اور یو ای ٹی اور کے ایم یو کے وائس چانسلرز صاحبان کے ساتھ اٹھایا اور یہ کہ انضباطی کمیٹی کے فیصلے کے بعد دونوں ایم سی کیوز چیک کرنے کے بعد دوبارہ اپ لوڈ کر دیے گئے۔

میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز میں داخلہ کیلئے ٹیسٹ لینے والے ادارے ایٹا نے خیبرپختونخوا میں منعقدہ میڈیکل کیلئے انٹری ٹیسٹ میں اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کر لیا۔
ایٹا حکام کے مطابق چوتھی بار لیے گئے ٹیسٹ کے سوالنامے پر کئی طلباء نے اعتراض اٹھایا تھا جس کے بعد یہ مسئلہ انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا۔
خیبرپختونخوا میں ایٹا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اسرار نے اس حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ میڈیکل ٹیسٹ کے سوالنامے پر متعدد طلبہ کی جانب سے تنقید کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ سوالنامے میں غلطیاں موجود تھیں جس کے بعد جب کمیٹی نے جائزہ لیا تو بیالوجی کے دو ایم سی کیوز غلط قرار دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ طلباء کی جانب سے اعتراض کے فوری بعد مذکورہ پرچے کی تحقیقات کیلئے پروفیسرز اور ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے بیالوجی کے دو سو ایم سی کیوز میں سے دو غلط قرار دیے۔
ڈائریکٹر ایٹا کے مطابق ادارے نے یہ مسئلہ سیکرٹری ایجوکیشن اور یو ای ٹی اور کے ایم یو کے وائس چانسلرز صاحبان کے ساتھ اٹھایا اور یہ کہ انضباطی کمیٹی کے فیصلے کے بعد دونوں ایم سی کیوز چیک کرنے کے بعد دوبارہ اپ لوڈ کر دیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرچے کی ری چیکنگ کے بعد مذکورہ دونوں ایم سی کیوز کے درست جوابات دینے والے طلباء کو اضافی نمبرز بھی دے دیے گئے۔
ایٹا کے مطابق کے ایم یو ڈیٹا بیس میں بھی نتائج دوبارہ مرتب کر دیے گئے ہیں جس کے مطابق کامیاب امیدواروں کو میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل خیبرپختونخوا کے متعدد اضلاع سے تعلق رکھنے والے امیدواروں اور ان کے والدین نے پشاور پریس کلب میں ایٹا ٹیسٹ پر تنقید کرتے ہوئے میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز میں داخلے ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی واضح رہے کہ امیدواروں کی جانب سے میڈیکل انٹری ٹیسٹ پر اس سے قبل بھی کئی بار اعتراضات کے علاوہ پرچہ آؤٹ ہونے کے الزامات بھی عائد کیے جا چکے ہیں جس کی وجہ سے یہ ٹیسٹ کئی بار موخر بھی کیا جا چکا ہے۔