شمالی وزیرستان کے متاٗثرین کا گورنر ہاوٗس کے سامنے دھرنا، مالی امداد بحال کرنے کا مطالبہ
دھرنے کے کچھ وقت بعد خیبر پختونخواہ کے گورنر شاہ فرمان نے متاٗثرین کو مذاکرات کے لئے بلایا اور اب احتجاجی دھرنے میں شامل عمائدین کے ایک وفد اور گورنر خیبر پختونخواہ کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

شمالی وزیرستان کے متاٗثرین نے پشاور میں گورنر ہاوٗس کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا ہے، دھرنے کے کچھ وقت بعد خیبر پختونخواہ کے گورنر شاہ فرمان نے متاٗثرین کو مذاکرات کے لئے بلایا اور اب احتجاجی دھرنے میں شامل عمائدین کے ایک وفد اور گورنر خیبر پختونخواہ کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
متاٗثرین نے ڈھول کی تھاپ پر پشاور پریس کلب کے سامنے پہلے احتجاج ریکارڈ کیا اور بعد آزاں شیر شاہ سوری روڈ پر گورنر ہاوٗس تک مارچ کرکے وہاں پر اب دھرنا دے رہے ہیں۔
ٹی این این کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین متاثرین کمیٹی ملک غلام خان نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے عوام نے ملک کی بقا کی خاطر ضرب عضب اپریشن کے دوران بڑی قربانیاں دی ہیں اور فوجی اپریشن کے وقت گھر بار اور سامانوں سے لدی دکانوں کو چھوڑ کر ہجرت کی لیکن اپریشن کے دوران گھروں اور دکانوں کو مسمار کردیا گیا مگر ابھی تک حکومت ان نقصانات کا آزالہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپریشن ضرب عضب کے احتتام پر متاٗثرین کے واپسی کا عمل شروع ہوا تھا لیکن آج بھی دس فیصد متاٗثرین واپسی کی راہ تک رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب ان کو اجازت نہیں ہے اور وہ لوگ مشکلات سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاٗثرین کو پچھلے سات مہینوں سے ماہانہ بارہ ہزار روپے کی قسط نہیں مل رہی ہے جس سے متاٗثرین کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسے فوری طور پر بحال کریں،
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو گھروں کی مسماری کا معاوضہ نہیں ملا ہے حکومت انکو معاوضہ دے دیں۔
متاٗثرین نے بتایا کہ مدا خیل کا علاقہ ابھی تک کلئیر نہیں کیا گیا، حکومت اسےکلئیر قرار دیکر متاٗثرین کی واپسی یقینی بنائیں۔
انہوں کہا کہ مطالبات کی منظوری تک انکا دھرنا جاری رہے گا۔