خیبر پختونخوا

تحقیقات سے قبل طلبہ پر تشدد میں ملوث افسران کو دو دن کےاندر برطرف کیا جائے۔ ایم ٹی ایم کا مطالبہ

یاد رہے کہ 4 اکتوبر کو پشاور یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کیخلاف طلبہ برسر احتجاج تھے جب پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر دیا اور آنسو گیس شیلنگ کی جس سے متعدد طلبہ زخمی ہوئے۔

متحدہ طلباء محاذ نے حکومت کو جامعہ پشاور میں طلبہ پر تشدد میں ملوث افسران کو عہدوں سے برطرف کرنے کیلئے دو دن کی مہلت دیدی۔

پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے موقع پر ایم ٹی ایم کے چیئرمین بلال خان و دیگر رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کیلئے تشکیل کردہ کمیٹی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ تحقیقات سے قبل طلبہ پر تشدد میں ملوث چیف سیکیورٹی آفیسر، پرووسٹ، جامعہ کے ترجمان، ڈی ایس پی پولیس اور سیکیورٹی ایڈوائزر کو 48 گھنٹوں کی اندر فارغ کیا جائے۔

یاد رہے کہ 4 اکتوبر کو پشاور یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کیخلاف طلبہ برسر احتجاج تھے جب پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر دیا اور آنسو گیس شیلنگ کی جس سے متعدد طلبہ زخمی ہوئے۔

علاوہ ازیں کئی طلبہ گرفتار بھی ہوئے تاہم حکومت نے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کرنے اور زخمیوں کے علاج معالجے کی ہدایات جاری کیں۔

طلبہ پر تشدد کی جہاں سیاسی قیادت کی جانب سے مذمت کی گئی وہاں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں۔

دوسری جانب صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ فیسوں میں اضافہ نہیں تھا بلکہ معاملہ کچھ اور تھا اور یہ کہ حکومت مذاکرات کیلئے تیار ہے لیکن غیرمتعلقہ افراد کے ساتھ نہیں۔

معاملے کے حوالے سے سینیٹ اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک التوء بھی جمع کرائی گئی تھی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button