گورنر خیبرپختونخوا کے ساتھ مذاکرات کامیاب، ٹرائبل یوتھ موومنٹ کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان
مذاکرات کے دوران گورنر شاہ فرمان کی جانب سے فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تحقیقات سمیت انجینئرنگ اور میڈیکل میں قبائلی نوجوانوں کےلئے مختص کوٹہ ڈبل کرنے کی منظوری دی گئی۔

قبائلی نوجوانوں کی تنظیم ‘ ٹرائبل یوتھ موومنٹ’ کی جانب سے اصلاحات کے عمل میں تاخیر سمیت دیگر 14 مطالبات کے حق میں گورنر ہاؤس پشاور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے اراکین نے آج صبح قیوم سٹیڈیم سے گورنر ہاؤس تک پرامن ریلی نکالی اور گورنر ہاؤس کے سامنے شیر شاہ سوری روڈ کو بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھیں تھے جن پر اُن کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ اس موقع پر احتجاج میں شامل مظاہرین نے روایتی گیتوں پر ثقافتی رقص اتنڑ بھی کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی بھی کی۔
اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے سربراہ شوکت عزیز کررہے تھے جس میں تمام قبائلی اضلاع کے نوجوان طالب علموں سمیت قبائلی طالبات نے بھی شرکت کی جن میں نائلہ الطاف، فوزیہ اور حاجرہ سمیت دیگر شامل تھی جبکہ اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء حاجی غلام احمد بلور بھی قبائلی طلبہ سے اظہار یکجہتی کےلئے مظاہرے میں پہنچ گئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اصلاحاتی عمل کے بعد تاحال کوئی ایسا ترقیاتی کام شروع نہیں کیا گیا جو قابل ستائش ہو۔
تنظیم کے سربراہ شوکت عزیز کی سربراہی میں 10 رکنی وفد کی گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان سے گورنر ہاؤس میں کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے بعد مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کےلئے کھول دیا۔
اس موقع پر تنظیم کے سربراہ شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران گورنر نے مظالبات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
مذاکرات کے دوران گورنر شاہ فرمان کی جانب سے فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تحقیقات سمیت انجینئرنگ اور میڈیکل میں قبائلی نوجوانوں کےلئے مختص کوٹہ ڈبل کرنے کی منظوری دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جو چند روز بعد گورنر سے دوبارہ ملاقات کرے گی۔
قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موومنٹ کے سربراہ شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ اگر گورنر نے اُن کے مطالبات نہ مانے یا اُنہیں تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کرائی کہ مطالبات حل کردیئے جائیں گے تو وہ یہی بیٹھے رہیں گے اور احتجاج ایک نہ ختم ہونے والے دھرنے کی شکل اختیار کرلے گا۔
واضح رہے کہ ٹرائبل یوتھ موومنٹ نامی غیر سرکاری تنظیم فاٹا اصلاحات کے بعد حکام سے قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات سمیت ان علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی، این ایف سی ایوارڈ میں حصہ اور سابقہ حکومت میں قبائلی علاقوں کےلئے جاری فنڈز میں ہونے والے کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔