خیبر پختونخوا

جامعہ پشاور میں مبینہ کرپشن اور بے قاعدگیوں کیخلاف متحدہ طلباء محاذ کا کل سے دھرنا دینے کا اعلان

پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر متحدہ طلباء محاذ کے چیئرمین بلال خان، صدر قیوم شینواری اور جنرل سیکرٹری سہیل محبوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جامعہ کی فیسوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ کیا گیا جو صوبے کے شدت پسندی سے متاثرہ طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے۔

متحدہ طلباء محاذ جامعہ پشاور نے یونیورسٹی میں مبینہ بدعنوانیوں اور فیسوں میں اضافے کیخلاف کل سے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔

پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر متحدہ طلباء محاذ کے چیئرمین بلال خان، صدر قیوم شینواری اور جنرل سیکرٹری سہیل محبوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران جامعہ کی فیسوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ کیا گیا جو صوبے کے شدت پسندی سے متاثرہ طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی متحدہ طلباء محاذ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف 16 روزہ دھرنا دیا تھا جس کے بعد تب کے منسٹر ہائیر ایجوکیشن اور موجودہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے انہیں یقین دلایا تھا کہ فیسوں میں صرف دس فیصد اضافہ کیا جائے گا لیکن اب حکومت اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

ایم ٹی ایم کے طلبہ نے الزام عائد کیا کہ جامعہ میں اس وقت 363 پولیس اور 173 خیبر فورس کے اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود کئی پرائیویٹ سیکیورٹی اہلکار اور ایک ریٹائرڈ فوجی کرنل کو بلاضرورت بھرتی کیا گیا ہے جنہیں لاکھوں روپے تنخواہ دی جا رہی ہے اور یہ سارا بوجھ طلباء کے کاندھوں پر ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر جامعات کے مقابلے میں پشاور یونیورسٹی کی سالانہ فیسیں سو گنا زیادہ ہیں اور یہ کہ جامعہ کے اہم عہدوں پر جونیئر افسران تعینات کیے گئے ہیں جبکہ بعض کو ڈبل ذمہ داریاں دی گئیں ہیں جن کی وہ ڈبل تنخواہ پاتے ہیں۔

متحدہ طلباء محاذ کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں عرصہ دراز سے بند جنسی زیادتی کے کیسز دوبارہ کھولے جائیں اور ملوث افسران اور پروفیسرز کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

ایم ٹی ایم کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ محولہ بالا مطالبات کیلئے کل سے  دھرنا دینے جا رہے ہیں اور اگر ان کیخلاف تشدد کا استعمال کیا گیا تو جیل بھرو تحریک کا آغاز کرتے ہوئے احتجاج کو پورے صوبے تک پھیلا دیا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button