خیبر پختونخوا

پشاور یونیورسٹی میں بی ایس پروگرامز کے داخلے ملتوی

اعلامیے کے مطابق بی ایس پروگرامز2018 میں داخلے کی عمل کو پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے حکم امتناعی کے باعث روک دیا گیا ہے اور عدالتی فیصلہ آنے کے بعد فائنل میرٹ لسٹ اور داخلے شروع کئے جائینگے

انعام اللہ خان

پشاور یونیورسٹی نے بی ایس پروگرامز میں داخلے ملتوی کردیئے ہیں۔ یونیورسٹی ویب سائٹ کے ایک اعلامیے کے مطابق بی ایس پروگرامز2018 میں داخلے کی عمل کو پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے حکم امتناعی کے باعث روک دیا گیا ہے اور عدالتی فیصلہ آنے کے بعد فائنل میرٹ لسٹ اور داخلے شروع کئے جائینگے۔

واضح رہے کہ سینئر وکیل عیسیٰ خان نے پشاور یونیورسٹی کے بی ایس پروگرامز میں داخلے کے طریقہ کار کے خلاف عدالت میں رٹ پیٹیشن دائر کی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے انتظامیہ نے غیر ضروری طور پر بی ایس پروگرامز میں داخلے کے لئے یکے بعد دیگرے دو این ٹی ایس امتحانات منعقد کروائے جس کے باعث والدین پر اضافی مالی بوجھ ڈالا گیا  اور اس طرح یونیورسٹی نے غیر قانونی طریقے سے زیادہ پیسے کمائے۔ واضح رہے کہ بی ایس میں داخلے کے لئے این ٹی ایس کی فیس سولہ سو روپے تھی۔

رٹ پیٹیشن میں مزید الزام لگایا گیا ہے کہ پہلے این ٹی ایس امتحان میں بعض یونیورسٹی ملازمین کے بچے فیل ہوئے تھے جس کے لئے دانستہ طور پر دوبارہ این ٹی ایس امتحان منعقد کیا گیا اور ان فیل طلبہ کو کامیاب کرایا گیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر کو حکم دیا کہ اگلی سماعت کے موقع پر دونوں این ٹی ایس کے نتائج اپنے ہمراہ لائیں اور دو اکتوبر یعنی کل تک فائنل میرٹ لسٹ کی تیاری اور داخلے کی عمل کو روک دیں۔

یاد رہے کہ پشاور یونیورسٹی نے اگست کے آخر میں  ایف اے ایف ایس سی کے رزلٹ آنے سے پہلے بی ایس کے 43پرگرامز میں داخلے کے لئے این ٹی ایس کا امتحان منعقد کروایا جس میں چھ ہزار کے قریب طلبہ و طالبات نے حصہ لیا جبکہ انٹر میڈیٹ کے رزلٹ آنے کے بعد ستمبر کے مہنیے میں دوبارہ یونیورسٹی نے ان پروگرامز میں داخلے کے لئے این ٹی ایس کا امتحان منعقد کیا جس میں تقریباٰ آٹھ ہزار طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔

اب این ٹی ایس امتحان میں پاس پونے والے طلبہ وطالبات نے اعتراض کیا ہے کہ دوبارہ امتحان لینے کے بعد ان کے یونیورسٹی میں داخلے کے مواقع کم ہوگئے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button