پختونخوا احتساب کمیشن کے اثاثے حکومتی تحویل میں لینے کا فیصلہ
احتساب کمیشن کے اثاثے محکمہ ایڈمنسٹریشن اور اسٹیبلشمنٹ کے حوالے کئے جائیں گے جبکہ زیر سماعت مقدمات نیب اور اینٹی کرپشن کے سپرد کردیئے جائیں گے۔

خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کو ختم کرنے کے حکومتی فیصلے پر عملدر آمد شروع کردیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر محکمے کے اثاثے حکومتی تحویل میں لنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق احتساب کمیشن کے اثاثے محکمہ ایڈمنسٹریشن اور اسٹیبلشمنٹ کے حوالے کئے جائیں گے جبکہ زیر سماعت مقدمات نیب اور اینٹی کرپشن کے سپرد کردیئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احتساب کمیشن کے ریگولر ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک یا سرپلس پول میں ڈالا جائے گا اور کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے 41 ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ صوبائی کابینہ کرے گی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق احتساب کمیشن کے خاتمے کے لیے ‘رپیل ایکٹ’ کی تیاری جاری ہے جس کی اسمبلی سے منظوری کے بعد احتساب کمیشن ختم ہوجائے گا۔
اس ضمن میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا ارشد مجید نے بتایا کہ احتساب کمیشن کے خاتمے کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد جاری ہے، قانون کے تحت بننے والے ادارے کو قانون سے ہی ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد رپیل ایکٹ منظوری کے لیے حکومت کو بھیج دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ احتساب کمیشن 2014 میں احتساب کمیشن ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا تھا۔