خیبر پختونخوا

فنڈز میں مبینہ خردبرد کیخلاف اکرم خان درانی کالج بنوں کے طلبہ کا پرتشدد احتجاج

رپورٹ کے مطابو مظاہرین نے کرسیوں، پنکھوں اور دیگر قیمتی سامان کو نذرآتش کیا تو دفاتر اور کلاس رومز کے شیشے توڑ دیے اور عملے کی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔

اکرم خان درانی کالج بنوں کے طلبہ نے فنڈز میں مبینہ خردبرد کیخلاف کالج انتظامیہ کیخلاف پرتشدد مظاہرہ کیا ہے۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق گزشتہ روز ہاتھوں میں پرنسپل مخالف نعروں سے مزین پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے مظاہرین زبردستی کالج عمارت میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کی۔

رپورٹ کے مطابو مظاہرین نے کرسیوں، پنکھوں اور دیگر قیمتی سامان کو نذرآتش کیا تو دفاتر اور کلاس رومز کے شیشے توڑ دیے اور عملے کی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔

بعدازاں ٹائر جلاکر مظاہرین نے بنوں کوہاٹ روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا اور اس موقع پر کہا کہ کالج میں طلبہ کی رہائش کا بندوبست نہیں ہے جبکہ انہیں غیرمعیاری خوراک فراہم کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کینٹین کی بجائے باہر سے خوراک لینے پر انتظامیہ طلبہ پر غیرمنصفانہ جرمانے عائد کرتی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کالج کی انتظامیہ نے کرپشن و اقرباء پروری کے تمام ریکارڈز توڑ دیے اور طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے ہاسٹل میں طبی سہولیات کی کمی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ بیمار پڑنے کی صورت ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر ہی مریض کو ایک گولی فراہم کر دی جاتی ہے۔

انہوں نے دھمکی دی کہ سکول پرنسپل اور ہاسٹل کے وارڈن کی برطرفی تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کالج سے برخاست کیے جانے والے طلبہ کو دوبارہ داخلہ دلوایا جائے۔

دوسری جانب صورتحال پر قابو پانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر بنوں شبیرخان اور ایڈیشنل کمشنر ہدایت اللہ خان نے کالج کا دورہ کیا اور مظاہرین کو ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کیلئے کھولتے ہوئے احتجاج ختم کر دیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button