میاں افتخار حسین کو لاحق سکیورٹی خطرات کے خلاف سول سوسائیٹی کا احتجاج
شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینزر اٹھا رکھے تھے جن پر میاں افتحار حسین کے حق اور ان کو تحفظ دینے کے حوالے سے نعرے درج تھے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں سول سوسائٹی کے زیر اہتمام عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما میاں افتخار حسین لاحق سکیورٹی خطرات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں وکلاء، ڈاکٹرز، طلباء اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکنان نے شرکت کی۔
شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینزر اٹھا رکھے تھے جن پر میاں افتحار حسین کے حق اور ان کو تحفظ دینے کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے پبی بازار سے جی ٹی روڈ ر پر پبی پر یس کلب تک واک کیا جہاں پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عباس خان نے کہا کہ آج دہشت گردوں کو دھاندلی زدہ الیکشنز پر بات کرنے سے بھی خطرہ ہے جس کی وجہ سے انہوں نے میاں افتخار کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں افتخار حسین کو اگر کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار ریاست ہوگی کیونکہ دہشتگردوں کا ملک میں دھندناتے پھرنا اور لوگوں کو دھمکانا اور ٹارگٹ کرنا ریاست کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
اس موقع پر سول سوسائٹی کے نمائندہ ڈاکٹر ریاض، تیمورکمال ، عارف افغان اور دیگر لوگوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کی گرفتاری جلد سے جلد عمل میں لائی جائے اور میاں افتخار حسین کو تحفظ دی جائے۔
تبسم کتوزئی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی عوام پر آزمائش آئی ہے تو میاں افتخار حسین نے ان کیلئے آواز اٹھائی ہے کیونکہ میاں افتخار حسین مظلوم عوام کی آواز ہے اور آج اگر اس کی جان کو خطرہ ہے تو ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان دہشتگردوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے حلقہ پی کے 65 کے رہنما و صحافی محمد الیاس نے کہا کہ میاں افتخار حسین نہ صرف عوامی نیشنل پارٹی کا رہنما ہے بلکہ وہ ایک قومی ہیرو ہے اور ان کے جدوجہد اور قربانیوں کے اعتراف میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے انکو تمغہ امتیاز سے نوازا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں افتخار اور تمام شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے اور ریاست اس ذمہ داری کو نبھانے میں عملی اقدامات کریں۔